راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے اور رکن اسمبلی تیج پرتاپ یادو کے قریبی اسٹوڈنٹ آر جے ڈی آکاش یادو کو ہٹائے جانے کے بعد سے شروع ہوئے گھماسان اب تھمتا ہوا نظر آرہا ہے۔
تیج پرتاب یادو اپنی ناراضگی کے تقریباً ایک ہفتے کے بعد کل دہلی سے پٹنہ واپس آئے۔ اس کے بعد ہفتےکو وہ اچانک آر جے ڈی کے ریاستی ہیڈ کوارٹر پہنچے جہاں وہ قومی صدر کے کمرے میں گئے اور بیٹھ گئے۔
پارٹی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ بھی دفتر میں موجود تھے، میڈیا اکٹھا ہوا مگر یادو نے کسی بھی صحافی سے بات چیت نہیں کی۔ صرف کارکنان سے ملے۔
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ ایم ایل اے یادو کے قریبی ساتھی آکاش یادو نے کل دہلی میں مرکزی وزیر اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے قومی صدر پشوپتی کمار پارس (پارس گرول) کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں اسٹوڈنٹ ایل جے پی کا قومی صدر نامزد کیا گیا۔
اس کے بعد جب تیج پرتاب یادو کل پٹنہ پہنچے اور ان سے آکاش یادو سے متعلق ایل جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک کو آزادی ہے کہ وہ جہاں چاہے جا سکتا ہے۔ یادو کا بدلا بدلا لہجہ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ دہلی میں پارٹی کے قومی صدر سے ملنے کا نتیجہ ہے۔