بہار قانون ساز کونسل کے منتخب 7 اراکین نے قانون ساز کونسل کے کانفرنس ہال میں حلف لیا، قانون ساز کونسل کے کارگزار چیئرمین اودھیش نارائن سنگھ نے انہیں عہدے اور رازداری کا حلف دلایا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی، نائب وزیر اعلیٰ تارکیشور پرساد، محکم تعلیم کے وزیر وجے کمار چودھری، بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار سنہا، وزیر صحت ڈاکٹر منگل پانڈے، وزیر توانائی بجیندر یادو وغیرہ بھی موجود تھے حالانکہ حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو بہار سے باہر ہونے کی وجہ سے حلف برداری تقریب میں شامل نہیں ہو سکے-
Seven Newly Elected MLCs take Oath in Patna
قانون ساز کونسل کا جن 7 لوگوں نے حلف لیا ان میں راجد کے قاری صہیب ،منی دیوی، اشوک کمار پانڈے ،جدیو کے رویندر پرساد،آفاق احمد، بی جے پی سے انل شرما اور ہری سہنی کے نام شامل ہیں. راجد کے قاری صہیب نے اردو میں حلف لیا، بی جے پی کے ہری سہنی نے میتھلی میں حلف لیا، جبکہ دیگر اراکین نے ہندی میں زبان میں حلف لیا۔
واضح رہے کہ قانون ساز کونسل کے 7 اراکین کی مدت کار 21 جولائی کو ختم ہو گئی تھی ،ان میں جدیو کے محمد قمر عالم، غلام رسول بلیاوی، روزینہ نازش، رنوجے کمار سنگھ اور سی پی سنہا، بی جے پی سے ارجن سہنی اور وی آئی پی کے لیڈر مکیش سہنی شامل تھے، ان 7 اراکین کی خالی سیٹوں کے لئے صرف 7 افراد نے ہی پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا. اس لئے ووٹنگ کی ضرورت پیش نہیں آئی اور بلا مقابلہ سبھی کامیاب قرار دئے گئے، کونسل کے کارگزار چیئرمین اودھیش نارائن سنگھ نے سبھی نومنتخب اراکین کو قانون ساز کونسل کی کارروائی کے ضوابط، ڈائری، رہائش الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ اور قانون ساز کونسل کی کمیٹیوں میں نامزدگی سے متعلق سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے.
ادھر حلف لینے کے بعد راجد کے قاری صہیب نے کہا کہ عوام نے مجھ پر جو اعتماد کیا ہے اسے بہرصورت میں بحال رکھوں گا، ایوان میں جانے کے بعد مجھ پر ذمہ داری زیادہ بڑھ گئی ہے، لوگوں کے جو توقعات ہیں اس پر کھڑا اتر سکوں تو ہی اپنی کامیابی سمجھوں گا۔
مزید پڑھیں:Bihar MLC Election: مدرسہ کی چٹائی سے لیکر ایوان تک کا سفر طے کرنے والے نومنتخب ایم ایل سی قاری صہیب سے خصوصی گفتگو
قاری صہیب نے کہا کہ میں جدو جہد اور تحریکوں سے نکلا ہوا شخص ہوں، کل بھی مسائل کے لئے آواز بلند کرتا تھا آگے بھی کرتا رہوں گا، بہار میں اس وقت اردو کے مسائل پر حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے، سارے ادارے خالی پڑے ہیں، اردو اساتذہ کی بحالی نہیں ہو رہی ہے، اس طرف حکومت کی توجہ دلانا ہماری پہلی ترجیح ہوں گی.