پٹنہ: بہار میں محافظ رکھنے والے بااثر لوگ دکھاوے اور شہ زوری کے لیے باڈی گارڈ کے ساتھ گھومتے ہیں لیکن اس کے عوض میں وہ رقم ادا نہیں کرتے جو سرکاری خزانے میں جمع کرانی پڑتی ہے، اس کی وجہ سے بہار پولس پر مالی بوجھ بڑھ گیا ہے، ایسے رسوخ دار افراد پر 14 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد واجب الادا ہیں، بقایا رقم مالی سال 2021-13 سے مالی سال 2019-20 سے ادا نہیں کی گئی ہے، انڈین اکؤنٹس اینڈ آڈٹ محکمہ نے بھی اپنی رپورٹ میں اس حوالے سے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکومت نے تمام ضلعی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو بااثر افراد کے محافظوں کی ڈیپوٹیشن کے عوض بقایا رقم کے حوالے سے خط بھی لکھا ہے لیکن بقایا رقم ادا نہیں کی گئی، حق اطلاعات قانون کے تحت مانگی گئی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے۔
آر ٹی آئی کارکن شیو پرکاش رائے نے پولیس سپرنٹنڈنٹ اور انڈین اکاؤنٹس اینڈ ڈپارٹمنٹ سے معلومات مانگی ہیں۔ پٹنہ کے ایس ایس پی اور گیا سمیت کئی دیگر اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفاتر نے سیکورٹی اور رازداری کو حوالہ دیتے ہوئے بااثر لوگوں کے بارے میں تفصیلی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا۔ شیو پرکاش نے بتایا کہ بااثر لوگوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کرنا ایک سنگین معاملہ ہے، اس سلسلے میں وہ جلد ہی عدالت کا رخ کریں گے۔ کیونکہ باڈی گارڈ رکھنے والوں میں زیادہ تر ٹھیکیدار، لیڈر، کارکن اور شہ زور مجرمانہ نوعیت کے لوگ ہیں۔ باڈی گارڈ فراہم کرنے سے پہلے متعلقہ شخص کے کریکٹر سرٹیفیکیٹ اور مجرمانہ پس منظر کے بارے میں بھی جانچ ضروری ہے۔ داغدار ٹھیکیدار اوپندر سنگھ قتل کے ملزم منجیت مشرا کو باڈی گارڈ ملے ہوئے ہیں۔ تاہم پولیس ہیڈ کوارٹر کو اس کا علم نہیں ہے۔