شہر کے گھوڑی چوک، زیرو مائل، یتیم خانہ، آزاد اکیڈمی، یادو کالج کے علاوہ فاربس گنج، جوکی ہاٹ جانے والی شاہراہوں پر سیلاب متاثرین ترپال، کپڑے اور پلوتھن وغیرہ سے گھیر کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے دعوی کیا جارہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن امداد کی جارہی ہے اور راحت رسانی کا کام جاری ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی تعینات ہے اور تمام بلاک و پنچایت میں سرکاری ناؤں بھی دیئے گئے ہیں۔
اسی ضمن نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے این ایچ 57 پر سیلاب متاثرین سے بات چیت کی۔یہ لوگ قریب میں واقع کھریا بستی کے رہنے والے ہیں۔
اس گاؤں میں سیلاب کی وجہ سے لوگ گاؤں خالی کر کے این ایچ پر پناہ للیے ہوئے ہیں۔خاندان در خاندان اور مال مویشی اس این ایچ پر موجود ہیں مگر انتظامیہ کی جانب سے چوتھے دن بھی کوئی راحت کا کام نہیں ہوا ہے۔
لوگ ضلع انتظامیہ اور وارڈ کاؤنسلر پر کافی برہم ہیں۔ وارڈ کاؤنسلر کے نمائندے نے بتایا کہ این ایچ پر پناہ گزیں کا غصہ جائز ہے مگر جب انتظامیہ یا حکومتی سطح سے ہم لوگوں تک چیزیں پہنچیں گی اس کے بعد ہی تو ہم لوگ ان تک پہنچائیں گے۔