اردو

urdu

ETV Bharat / state

’کشمیر میں ایڈونچر ٹورزم کو مزید وسعت دی جائے‘ - رفیع آباد سیاحتی سرگرمی

راجا سجاد حسین خان شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک تجربے کار ٹریکر ہیں اور انہوں نے رفیع آباد میں ایڈونچر ٹوریزم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ راجا سجاد نے حکومت سے جموں کشمیر میں ایڈونچر ٹورزم کو مزید فروغ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

بارہمولہ کے ٹریکر، راجا سجاد حسین خان کے ساتھ گفتگو
بارہمولہ کے ٹریکر، راجا سجاد حسین خان کے ساتھ گفتگو

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 2, 2024, 7:48 PM IST

بارہمولہ کے ٹریکر، راجا سجاد حسین خان کے ساتھ گفتگو

بارہمولہ (جموں کشمیر) :حکومت کی جانب سے محکمہ سیاحت خاص کر اینڈونچر ٹورزم کو فروغ دینے کے حوالہ سے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد علاقے میں بھی اینڈونٹچر ٹورزم کو فروغ دینے کی حکومتی کوششیں جاری ہیں، ایسے میں کئی مقامی باشندے سیاحتی سرگرمیوں کے ذریعے اپنا روزگار تلاش کر رہے ہیں۔

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں رفیع آباد سے تعلق رکھنے والے راجا سجاد حسین خان گزشتہ ایک دہائی سے ٹریکنگ کے ساتھ وابستہ ہیں۔ وہ جموں کشمیر کے سینئر اور رجسٹرڈ ٹریکرز میں سے ایک ہیں اور 2008 میں انہیں محکمہ ٹورزم نے سرٹیفکیٹ سے بھی نوازا تھا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راجا سجاد نے کہا کہ وہ 2008 سے ٹریکنگ کر رہے ہیں اور رفیع آباد کے مشہور وجی ٹاپ کے علاوہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں ٹریکنگ کر چکے ہیں۔

راجا سجاد نے مزید کہا کہ انہیں ٹریکنگ زمانہ طفولیت سے ہی کافی پسند تھی اور وہ نوجوانوں خاص کر خواتین کو بھی اس وقت ٹریکنگ کی ترغیب اور تعلیم دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2022میں انہوں نے کم از کم 550 لوگوں کی ٹریکنگ کرائی جبکہ امسال 650 سے زائد افراد کو رفیع آباد کے مختلف ٹرکس پر لے چکے ہیں۔ راجا سجاد کا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں دیگر علاقوں کے مقابلے میں سیاحتی پوٹینشل کئی گنا زیادہ ہے اور اینڈونچر ٹورزم بھی ایک ایسا شعبہ ہے جسے مزید وسعت اور فروغ دینے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف وادی کشمیر سیاحتی نقشے پر مزید ابھر کر سامنے آئے گا بلکہ اس شعبہ کے ساتھ وابستہ ہوکر کئی افراد آسانی کے ساتھ اپنا روزگار تلاش کر پائیں گے۔

مزید پڑھیں:Dal Lake Adventure Tourism: ایڈونچر ٹورزم کا مرکز بنتا دکھائی دے رہا ڈل جھیل

راجا سجاد کا مزید کہنا کہ وہ جموں کشمیر کے مختلف بالائی علاقوں کی ٹریکنگ کر چکے ہیں، جن میں تلریبل ٹاپ اور سویڈ واٹر فال شامل ہیں۔ تاہم ان کا ماننا ہے کہ کشمیر میں کئی ایسے علاقے آج بھی ہیں جہاں ابھی ٹریکنگ کے لئے خاص انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کی کاوشوں کی سراہنا کی تاہم انہوں نے محکمہ سیاحت سے بھی اس ضمن میں مزید تعاون دینے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا: ’’کشمیر میں ایڈونچر ٹورزم کا کافی زیادہ پوٹینشل موجود ہے، تاہم سردیاں شروع ہوتے ہی ایڈونچر ٹورزم ٹھپ ہو کر رہ جاتا ہے جبکہ اصل ٹریکرز سرما کاص کر برفباری کے دوران ہی ٹریککنگ کرنا پسند کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے حکومت سے اس ضمن میں مزید اقدمات اٹھائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details