کتاب کے نوعمر مصنف مدثر حسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتیا کہ اس کتاب کی تصنیف کا مقصد یہ ہے کہ کشمیر کے نوجوانوں کو کشمیری کلچر کے قریب لایا جائے۔ کیونکہ نوجوان طبقہ تہذیب و تمدن سے دور ہوتا جا رہا ہے جو ہمارے لیے ایک المیہ ہے۔
کشمیری کلچر کو فروغ دینے کے لئے نوجوان کی قابل قدر کاوش - کشف مأر
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے زینگیر ہرد شیواہ گاؤں کے ایک نوجوان مدثر حسن مرچال نے کشمیری زبان کو فروغ دینے کی غرض سے کشمیر تہذیب پر ایک کتاب تصنیف کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مدثر حسن نے بتایا کہ وہ پیشے سے استاد ہیں۔ سوپور کے ایک نجی اسکول میں سائنس پڑھاتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ سے ہی کشمیری تہذیب و تمدن کے قدردان ہیں اس لئے انہوں نے کشمیر کے کلچر پر ایک کتاب لکھی جس کا نام 'کشف مأر' رکھا۔ انہوں نے اس کتاب کو کشمیری زبان میں لکھا ہے۔
مدثر نے مزید کہا کہ کشمیری بولنے والوں کی تعداد روز بہ روز کم ہوتی جارہی ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے والدین و اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو مادری زبان بولنے کی ترغیب دیں اور انہیں کشمیری کلچر سے واقف کرائیں۔