اردو

urdu

ETV Bharat / state

’لاک ڈاون کے دوران پڑھائی کرنا دشوار تھا‘

بورڈ آف اسکول ایجوکشن نے گزشتہ روز دسویں جماعت کے امتحانی نتائج کا اعلان کیا جس میں لڑکیوں کی کامیابی کی شرح 76.09فیصد رہی جبکہ لڑکے اس بار بھی 74.04 فیصد کے ساتھ صنف نازک سے پیچھے رہے۔

’لاک ڈائون کے دوران پڑھائی کرنا دشوار تھا‘
’لاک ڈائون کے دوران پڑھائی کرنا دشوار تھا‘

By

Published : Feb 27, 2021, 2:15 PM IST

شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے دور افتادہ علاقہ نالوسہ، بونيار کے رہنے والے ایان پٹھان نے دسوی جماعت میں صوبہ کشمير کے سرمائی زون کے نتائج میں 99 فیصد نمبرات حاصل کیے ہیں۔

’لاک ڈائون کے دوران پڑھائی کرنا دشوار تھا‘

ایان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تقریبا پورے سال اسکول نہیں جا پائے، اور سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے انکی آن لائن درس و تدریس بھی متاثر رہی۔

ایان کے والد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایان نے از خود محنت اور لگن سے امتیازی نمبرات حاصل کیے۔

ایان کے مطابق لاک ڈائون کے دوران گھر کی چار دیواری تک ہی محدود رہنا آسان نہیں تھا، ’’اسکول سے دوری اور سست رفتار انٹرنیٹ نے درس و تدریس کے عمل کو بے حد مشکل بنا دیا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں؛ سرینگر: دسویں جماعت میں سو فیصد نمبرات حاصل کرنے والی طالبہ

ایان کی کامیابی پر اُن کے والدین، اعزہ و اقارب سمیت اساتذہ نے بھی مسّرت کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے دسویں جماعت میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے والدین اور اساتذہ کے سپورٹ اور حوصلہ افزائی کی بھی ستائش کی۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے سرمائی زون کے دسویں جماعت کے سالانہ امتحانی نتائج کا اعلان کا جس میں 75 فیصد طلبا کامیاب قرار دیے گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details