اردو

urdu

ETV Bharat / state

Protest Against Opening Of Wine Shop اوڑی میں شراب دکان کھولنے کے خلاف لوگوں کا احتجاج - اوڑی میں لوگوں کا احتجاج

گزشتہ برس اکتوبر میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے قصبہ جات میں کرانہ اسٹورز (ڈیپارٹمنٹل اسٹورز) کو بیئر اور دیگر مشروبات بیچنے کی اجازت دی ہے۔

protest-in-uri-market-against-opening-of-wine-shop-at-lagama-area
Etv Bharatاوڑی میں شراب دکان کھولنے کے خلاف لوگوں کا احتجاج

By

Published : May 10, 2023, 5:55 PM IST

اوڑی میں شراب دکان کھولنے کے خلاف لوگوں کا احتجاج

اوڑی:جموں کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ برس یونین ٹریٹری کے قصبہ جات میں کریانہ اسٹورز (ڈیپارٹمنٹل اسٹورز) کو بیئر اور دیگر مشروبات بیچنے کی اجازت دی ہے۔ اس آڈر کے بعد جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں نئے وائن شاپ کھولے گئے ہیں، وہیں باقی علاقوں میں شراب دکانوں کے لیے لائنسس اجرا کیے گئے۔ اس بیچ لوگ شراب کی دکان کھولنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی کے لگاما علاقے میں لوگوں نے بدھ کے روز شراب دکان کھولنے پر انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران لوگوں نے اوڑی مظفرآباد نیشنل ہائی وے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ علاقے میں وائن شاپ کھولنے کےلئے کوشاں ہے تاہم یہاں کے لوگوں کو یہ قبول نہیں ہے۔

لوگوں کے مطابق شراب دکان کھولنے سے یہاں کے کا ماحول خراب ہو جائے گا اور یہاں کے نوجوان اس کی عادت میں پڑھ جائے گے۔ لوگوں نے مطابق علاقہ میں شراب دکان کھولنے سے ہماری آنے والی نسلیں خراب ہو جائیں گی۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے علاقہ میں وائن شاپ نہ کھولے جانے کی اپیل کی ہے۔ ایک اور شخص نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ' ہم شانہ بشانہ انتظامیہ کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں ہم نے ہمیشہ انتظامیہ اور حکومت کا ساتھ دیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ اوڑی اور بونیار علاقہ میں کسی بھی جگہ پر شراب کی دکان نہ کھولی جائے۔'

مزید پڑھیں:Beer sale in Kashmir انتظامی کونسل نے جموں کشمیر میں بیئر خریدنا آسان کیا

بتادیں کہ جموں و کشمیر اتظامیہ نے 2022-23 کو نئی ایکسائز پالیسی کے تحت شراب دکانوں کی لائسنسز ای نیلامی کے ذریعے فروخت کیں، جو حکومت کے لئے بے انتہا سود مند سودا ثابت ہوا۔288 شراب دکانوں کی ای نیلامی سے جموں و کشمیر حکومت کو سالانہ 140 کروڑ روپیوں کی آمدنی ہوئی جو سابقہ آمدنی سے 130 کروڑ روپیہ زیادہ ہے۔ شراب دکانوں کی گذشتہ نیلامیوں سے حکومت کو صرف 10 کروڑ روپے کی سالانہ آمدنی ہوتی تھی۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ برس یونین ٹریٹری کے قصبہ جات میں کریانہ اسٹورز (ڈیپارٹمنٹل اسٹورز) کو بیئر اور دیگر مشروبات خریدنے کی اجازت دی ہے۔ انتظامیہ کے بیان کے مطابق کونسل نے جموں کشمیر لکئر لائسنس اور سیل رولز میں اس ترمیم کو منظوری دی جس کے تحت جو اسٹورز سرینگر اور جموں میں لائسنس کو حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کی سالانہ آمدنی پانچ کروڑ ہونے چاہئے اور اسٹور کی لمبائی و چوڑائی 1200 فیٹ ہونی چاہیے جبکہ دیگر قصبوں میں دو کروڑ آمدنی ہونی چاہیے۔انتظامی کونسل نے محکمہ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو بھی بیئر اور دیگر مشروبات بھیجنے کی اجازت دی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details