گھر گھر بجلی پہنچانے کا وعدہ تو حکومتیں ہر برس کرتی ہیں اور اس سلسلے میں نئی اسکیمز بھی نافذ کرتی ہیں لیکن شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے گنڈ براٹ گاؤں کے باشندوں کا کہنا ہے کہ 'وہ گزشتہ بیس برسوں سے بجلی کی بحالی کا انتظار کر رہے ہیں۔'
ان کا الزام ہے کہ 'گزشتہ 20 برسوں سے بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنز کو آج تک ٹھیک نہیں کیا گیا ہے۔'
برسوں سے بجلی کے انتظار میں ہیں، سوپور کے قصبہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'حکومت اور محکمہ پی ڈی ڈی نے ہمارے اس علاقے کو نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے ہمیں مزید مشکلات کا سامنا ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'علاقے میں گیارہ ہزار ہائی پاور بجلی کی ترسیل زمین سے صرف 6 فٹ اوپر ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ چند روز قبل بجلی کا جھٹکا لگنے سے متعدد لوگ ہلاک ہوگئے'۔
مقامی لوگوں کا مزید کہا ہے کہ 'انہوں نے محکمہ پی ڈی ڈی سوپور اور سرکار سے بہت بار گزارش کی کہ وہ نئے بجلی کے کھمبے اور نئے ترسیلی لائنز بچھائی تاکہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے مگر انتظامیہ اس سلسلے میں غور نہیں کر رہا ہے۔'
لوگوں نے آخر میں ایک بار پھر سرکار سے اپیل کی کہ وہ اس گاؤں کی طرف توجہ دیں تاکہ کسی قسم کا خطرہ لاحق نہ ہو اور ہماری مشکلاتوں کا بھی ازالہ ہو۔