اردو

urdu

ETV Bharat / state

Political Leaders Reaction on Civilian Killing : ’ٹیچر کے قتل پرکشمیری مغموم و سوگوار‘

ضلع کولگام میں نامعلوم بندوق برداروں کے حملے میں صوبہ جموں کے ضلع سانبہ سے تعلق رکھنے والی ایک ٹیچر کے قتل کی مذمت Political Leaders Reaction on Teacher’s Killing کرتے ہوئے کشمیر کے سیاسی رہنمائوں نے لیفٹیننٹ گونر انتظامیہ سے اقلیتوں خاص کر پنڈتوں کی سیکورٹی کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

’استانی کے قتل پرکشمیری مغموم و سوگوار‘
’استانی کے قتل پرکشمیری مغموم و سوگوار‘

By

Published : May 31, 2022, 9:37 PM IST

جنوبی کشمیر South Kashmirکے ضلع کولگام میں نامعلوم بندوق برداروں کے حملے میں استانی کی ہلاکت کو ’’پاکستان کی شازش‘‘ قرار دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما صوفی محمد یوسف نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر ’’اقلیتوں خاص کر کشمیری پنڈتوں کی سیکورٹی‘‘ کو یقینی بنائے جانے پر زور دیا۔ Political Leaders Reaction on Civilian Killingsصوفی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’بہت دکھ کی بات ہے کہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں پر کیے جا رہے حملوں کی ایک طویل فہرست ہے جو باعث تشویش ہے۔‘‘

’استانی کے قتل پرکشمیری مغموم و سوگوار‘

انہوں نے شہری ہلاکتوں پر پاکستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا: ’’پاکستان کے اشارے پر کشمیر میں بے گناہوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور اس بزدلی کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘‘ BJP On Civilian Killingانہوں نے اقلیتوں خاص کر کشمیری پنڈتوں کو مخاطب بنا کر کہا: ’’ایسی کوششوں سے گھبرانے اور دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ کشمیری قوم خاص کر بی جے پی آپ کے ساتھ ہے۔‘‘

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سینئر لیڈر عبدالغنی وکیل نے بھی صوبہ جموں کے سانبہ ضلع سے تعلق رکھنے والی استانی کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’بے گناہوں کا قتل تشویشناک اور افسوسناک عمل ہے۔‘‘ JKPC On Civilian Killingانہوں نے کہا کہ ’’اس وقت کشمیر کے سبھی باشندے مغموم و سوگوار ہیں۔ کسی بھی بے گناہ کو مارنا مذموم اور شرمناک عمل ہے۔‘‘

عبدالغنی وکیل نے بھی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے عوام کے تحفظ کو یقینی بنائے جانے اور اقلیتوں کی سیکورتی کا معقول انتظام کیے جانے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:Kulgam Teacher Killing: رجنی میم ہمیں محنت و لگن سے پڑھاتی تھیں: طلبہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details