گلمرگ: وادی کشمیر کے گلمرگ میں تیسرے کھیلو انڈیا ونٹر گیمز کے اختتامی تقریب کے بعد مختلف کھیلوں میں شرکت کرنے اور تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں نے ہندی گانوں پر ڈانس کرکے جیت کا جشن منایا۔ تیسرے کھیلو انڈیا ونٹر گیمز میں 29 ریاستوں اور یوٹیز کے کھلاڑیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان مقابلوں میں ملک بھر سے 1500 سے زائد کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ کھلاڑیوں نے آئس اسکیٹنگ، سپیڈ اسکیٹنگ، فیگر اسکیٹنگ، آئس ہاکی، بینڈی، کرلنگ، آئس سٹاکس، سکینگ، سنو بورڈنگ، سنو شو ریس، باب سلیج وغیرہ کھیل مقابلوں میں حصہ لیا۔ کھیلو انڈیا ونٹر گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں نے نمائندہ ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ملک ان ریاستوں سے آئے جہاں اس ایام میں گرمی ہوتی ہے لیکن کشمیر میں اس وقت شدید ٹھنڈ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں گلمرگ میں ایڈجیسٹ کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا لیکن جب مقابلہ ہوتا اس وقت ہمارے سروں پر صرف جیت سوار ہوتی تھی۔
مہاراشٹر سے آئے کھلاڑیوں نے کھیلو انڈیا کے اختتامی تقریب کے بعد نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے تاثرات پیش کیے۔ دکشہ اروند جین نے تیسرے کھیلو انڈیا ونٹر گیمز کے آئس اسٹاکس میں حصہ لیا اور چاندی کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ دکشہ اروند جین نے بتایا کہ اس سال ہماری تیاریاں تو ٹھیک تھی لیکن مقابلے میں کارکردگی اتنی زیادہ اچھی نہیں رہی جس کی وجہ سے ہم سونے کا تمغہ حاصل کرنے میں ناکام رہے لیکن اگلے سال ہم ضرور سونے کا تمغہ حاصل کرے گے۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر سے ہم گرمی سے سیدھے کشمیر سردیوں میں آگئے جس سے ہمیں کافی پریشانی ہوئی لیکن بعد میں ہم نے ایڈجسٹ کیا۔ کھیلوں انڈیا ہم جیسے کھلاڑیوں کے لئے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے ہمیں آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔