بارہمولہ (جموں کشمیر) :’’کشمیر میں 40 سے زیادہ پولیس اسٹیشنز کو جدید ترین آلات سے لیس اور ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ بچی کچی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔ پولیس اسٹیشنوں کو ’آپریشن کیپسٹی بلڈنگ‘ کے تحت اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ پر امن ماحول کے باوجود، چیلنجز باقی ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس یونین ٹیریٹری میں امن کو قائم اور مستقل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘ ان باتوں کو اظہار جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ (ڈی جی پی) نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں پولیس پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے خطاب کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر کے کم از کم 43 پولیس اسٹیشنز کو آپریشن کیپسٹی بلڈنگ کے تحت اپنے علاقوں میں باقی ماندہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جدید آلات اور دیگر سہولیات سے لیس کیا جا رہا ہے۔ ڈی جی پی سنگھ نے شیری علاقے میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے آپریشن کیپسٹی بلڈنگ شروع کیا ہے اور اس کے تحت 21 پولیس اسٹیشنز کا احاطہ کیا ہے جنہیں مضبوط کیا گیا ہے اور انہیں جدید ترین آلات اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ باقی ماندہ دہشت گردی سے نمٹا جا سکے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ 22 مزید پولیس اسٹیشنوں کو OCB کے زمرے میں لایا جائے گا تاکہ ان کے علاقوں سے باقی ماندہ دہشت گردی کے خاتمہ کو یقینی بنایا جا سکے۔ گزشتہ تین دہائیوں سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 1601 پولیس اہلکاروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ ’’اس سال 14000 نئے پولیس اہلکاروں کو تربیت دی گئی جن میں سے 1800 کو کمانڈو ٹریننگ اسکول میں تربیت دی گئی۔ ان کمانڈوز کو UT کے مختلف حصوں میں تعینات کیا گیا ہے۔