شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر سوپور میں قائم اشیاء کی دوسری فروٹ منڈی کے نام سے مشہور بھی ہے اور اس حوالے سے فروٹ کے ساتھ وابستہ فروٹ گروورز نے کافی ناراضگی کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے ایران سے آئے ہوئے سیب پر پوری طرح سے پابندی عائد کی جائے تاکہ کشمیر کے ساتھ وابستہ لوگ اس مصیبت سے بچ سکیں گے۔ اگرچہ اس حوالے سے ہم نے سرکار سے اپیل بھی کی تھی لیکن ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں آیا ہے۔ Iranian apple a concern for fruit growers
Iranian Apple a concern for Fruit Growers: ایرانی سیبوں سے کشمیری فروٹ گروورز پریشان - فروٹ گروورز ایران سے آئے ہوئے سیبوں سے پریشان
سوپور: فروٹ منڈی سوپور سے وابستہ فروٹ گروورز نے ایران سے آئے ہوئے سیب جو افغانستان کے بارڈر سے بھارت میں لائے جاتے ہیں اس کے خلاف کافی ناراضگی کا اظہار کیا۔ Iranian apple a concern for fruit growers
![Iranian Apple a concern for Fruit Growers: ایرانی سیبوں سے کشمیری فروٹ گروورز پریشان ایرانی سیبوں سے کشمیری فروٹ گروورز پریشان](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-14154088-thumbnail-3x2-ss.jpg)
اس موقع پر میڈیا سے کرتے ہوئے فروٹ منڈی کے صدر فیاض احمد نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں سے فروٹ منڈی سوپور کافی مشکلات سے گزر رہی ہے کیونکہ ہم اس وقت امید کر رہے تھے کہ اس سال ہمارا نقصان نہیں ہوگا تو سرکار نے ایران سے آئے ہوئے سیب کو بھارت میں tax کے بغیر آنے دیا اور اس کی وجہ سے جو سیب کی پٹی 1500 میں بکتی تھی وہ اب 600 میں بکتی ہے۔ranian apple in indian market
- یہ بھی پڑھیں : Fruit Industry Of Kashmir In loss: سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر
اس دوران آم آدمی پارٹی کے نارتھ صدر رقیب الرشید، نے بتایا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ ایران سے آئے ہوئے سیب پر MSP لگائے اور کوشش کریں کہ کشمیر کے سیب کو نقصان ہونے سے بچایا جائے کیونکہ کشمیر کی 70% معشیت سیب پر دارومدار ہے۔