جموں و کشمیر کے شوپیاں میں فرضی تصادم میں مارے گئے تینوں نوجوانوں کی لاشیں آج ان کے اہل خانہ کے سپرد کر دی گئی۔ یہ سپردگی 70 دنوں بعد عمل میں لائی گئی۔
بارہمولہ انتظامیہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ تینوں نوجوانوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کو سپرد کر دی گئیں ہیں۔
شوپیان فرضی انکاؤنٹر: تینوں نوجوان کی لاشیں اہل خانہ کے سپرد اس کے قبل آج صبح بارہمولہ کے گنٹہ مولہ کے قبرستان سے تینوں نوجوانوں کی لاشیں نکالی گئیں تھیں۔
تینوں نوجوان کی لاشیں اہل خانہ ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کل ایک بیان میں کہا تھا کہ راجوری کے تینوں مہلوک نوجوان شہریوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کی جائیں گی۔ ڈی جی پی نے کہا کہ قانونی ضوابط کی پیروی کی جارہی ہے اور قانونی لوازمات کا عمل مکمل ہونے کے بعد بہت جلد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کردی جائے گی۔
وہیں آج ان تینوں نوجوانوں کی لاشیں بارہمولہ گنٹہ مولا کے ایک قبرستان سے نکالی گئیں جہاں سے انہیں راجوری لے جایا گیا اور آخری رسومات کے لیے گھر والوں کو سونپ دی گئیں۔
جمون و کشمیر کے شوپیاں میں فرضی تصادم میں واضح رہے کہ شوپیاں کے امشی پورہ میں 18 جولائی کو ایک انکاؤنٹر ہوا تھا جس مِیں ان تینوں نوجوانوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔