جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی قصبہ اوڑی میں ایک شخص گزشتہ تین برسوں سے مدد کے لیے انتظامیہ کی راہ دیکھ رہا ہے۔
دراصل گاؤں برنیڈ بونیار کے رہنے والے بشیر احمد سوڈ کی آنکھوں کی بینائی تین سال پہلے چلی گئی جس کے بعد کچھ کام کر کے گھر کا خرچ چلانا تو دور، بشیر خود کو بھی سنبھال نہیں پا رہا ہے۔
چونکہ سارا بوجھ بشیر کے کاندھے پر تھا، لیکن آنکھوں کی بینائی چلی جانے کے بعد دو بچوں سمیت میاں بیوی کو گھر کا خرچ چلانا مشکل ہو رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بشیر احمد سوڈ نے کہا کہ 'میں تین سال قبل بیمار ہوا جس کے بعد سرینگر ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا، اس کے بعد میری آنکھوں کی روشنی چلی گئی، میرے دو بچے ہیں، ایک لڑکی اور ایک لڑکا، گھر کا خرچ چلانا مشکل ہو گیا ہے اور پوچھنے والا بھی کوئی نہیں۔'