اردو

urdu

ETV Bharat / state

'گھر میں کمانے والا میں ہی تھا، اب کوئی نہیں'

بشیر کی اہلیہ نے کہا کہ دس سال قبل ہماری شادی ہوئی تھی اور سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ اچانک میرے خاوند بیمار ہو گئے اور بینائی چلی گئی اور اب کمانے والا کوئی نہیں ہے'۔

'گھر میں کمانے والا میں ہی تھا، اب کوئی نہیں'
'گھر میں کمانے والا میں ہی تھا، اب کوئی نہیں'

By

Published : Dec 26, 2020, 2:33 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی قصبہ اوڑی میں ایک شخص گزشتہ تین برسوں سے مدد کے لیے انتظامیہ کی راہ دیکھ رہا ہے۔

دراصل گاؤں برنیڈ بونیار کے رہنے والے بشیر احمد سوڈ کی آنکھوں کی بینائی تین سال پہلے چلی گئی جس کے بعد کچھ کام کر کے گھر کا خرچ چلانا تو دور، بشیر خود کو بھی سنبھال نہیں پا رہا ہے۔

'گھر میں کمانے والا میں ہی تھا، اب کوئی نہیں'

چونکہ سارا بوجھ بشیر کے کاندھے پر تھا، لیکن آنکھوں کی بینائی چلی جانے کے بعد دو بچوں سمیت میاں بیوی کو گھر کا خرچ چلانا مشکل ہو رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بشیر احمد سوڈ نے کہا کہ 'میں تین سال قبل بیمار ہوا جس کے بعد سرینگر ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا، اس کے بعد میری آنکھوں کی روشنی چلی گئی، میرے دو بچے ہیں، ایک لڑکی اور ایک لڑکا، گھر کا خرچ چلانا مشکل ہو گیا ہے اور پوچھنے والا بھی کوئی نہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'گھر میں کمانے والا صرف میں ہی تھا لیکن اب کوئی بھی نہیں ہے۔'

بشیر کی اہلیہ نے کہا 'دس سال قبل ہماری شادی ہوئی تھی اور سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ اچانک میرے خاوند بیمار ہو گئے اور بینائی چلی گئی۔ اور اب کمانے والا کوئی نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
'اس بار خواتین ایک نیا باب لکھیں گی'

بشیر کی انتظامیہ سے بس یہی مانگ ہے کہ ان کی مدد کی جائے تاکہ گھر کا چراغ جل سکے۔

موجودہ وقت میں آس پڑوس کے لوگ بشیر کی مدد کر دیتے ہیں۔ لوگ اپنی سہولت کی بنیاد پر سو دو سو روپیے دے دیتے ہیں جس سے بشیر کے گھر میں دو وقت کے لیے چولہا جل رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details