اردو

urdu

ETV Bharat / state

Anti-Drug Weekly Campaign: ادارہ فلاح الدارین بارہمولہ کی 'منشیات مخالف ہفت روزہ مہم' اختتام پذیر

ادارہ نے طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین، اساتذہ صاحبان اور مقامی مذہبی شخصیات کو مہم کا حصہ بنا کر لوگوں کو منشیات کے متعلق معلومات فراہم کرنے کا بھرپور اہتمام کیا۔ Week long drug de-addiction campaign

ادارہ فلاح الدارین بارہمولہ کی 'منشیات مخالف ہفت روزہ مہم'  اختتام پذیر
ادارہ فلاح الدارین بارہمولہ کی 'منشیات مخالف ہفت روزہ مہم' اختتام پذیر

By

Published : May 16, 2022, 10:27 AM IST

بارہمولہ: آٹھ مئی کو ادارہ فلاح الدارین کی طرف سے شروع کی گئی منشیات مخالف مہم 14 مئی سنیچر کو اختتام کو پہنچی۔ اس مہم کامقصد عوام الناس میں عمومی طور اور طالب علموں میں خصوصی طور پر کشمیر میں پھیل رہی منشیات کی وبا کے متعلق آگاہی پھیلانا تھا۔ اس مہم میں نشے سے متعلق اہم معلومات جیسے کہ منشیات سے پیداہونے والے منفی نتائج اور اس کے عادی لوگوں کے علاج وغیرہ کے متعلق عوام الناس کو آگاہ کرنے کی بھرپورکوشش کی گئی۔ Week long drug de-addiction campaign

ادارہ نے طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین، اساتذہ صاحبان اور مقامی مذہبی شخصیات کو مہم کاحصہ بنا کر لوگوں کومنشیات کے متعلق معلومات فراہم کرنے کا بھرپور اہتمام کیا۔ مہم کے دوران لوگوں کے سامنے کچھ چونکا دینے والے حقائق رکھے گئے جیسے کہ خطے میں فی الوقت منشیات کے عادی لوگوں کی تعداد قریب چھ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جوکہ کل آبادی کاقریب 4.6حصہ بنتاہے۔ یہی نہیں ،بلکہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ان افراد میں قریب 90 فیصد افراد ایسے ہیں ،جن کی عمر 17 اور 33 سال کے بیچ ہے۔Non Governmental Organisation (NGO) “Falahudarain

گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر میں 2014ءکے مقابلے میں 2021ءمیں منشیات کے عادی لوگوں میں قریب سو فیصد اضافہ دیکھنے کوملاہے۔ 2021ءمیں کشمیرکے اسپتالوں میں بھی ایسے مریضوں کی تعداددوگنی ہوگئی تھی،جومنشیات کے عادی ہوچکے تھے۔ موقعے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ضروری ہے کہ صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا جائے اورسماج کے ہرسطح پر اس کے لئے لائحہ عمل ترتیب دیاجائے۔ سب سے موَثر طریقہ یہ ہے کہ لوگوں میں منشیات کے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی پیداکی جائے اور انہیں ضروری علاج اورکونسلنگ کے لئے اسپتالوں اور بحالی کے مراکز تک پہنچایا جائے۔ 50k people participated

مہم کے دوران طلباءمیں آگاہی پیداکرنے کے لئے ان کے مسائل اور سوچ و فکر کے زاویوں کو مدّنظر رکھتے ہوئے مختلف لیکچرز کا اہتمام کرایاگیا۔ جس میں ڈاکٹر تجمل حسین،اسسٹنٹ پروفیسروصدر شعبہ نفسیات، ڈاکٹرمدثر حسن،لیکچررماہرنفسیات برائے اطفال،ڈاکٹراعجاز احمدخان ، سینئر کنسلٹنٹ،کلینکل سائیکالوجسٹ ، جی ایم سی،سرینگراورڈاکٹرنوشاد وانی، سینئر اسسٹنٹ پروفیسر ،شعبہ نفسیات، گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ کے لیکچرزشامل ہیں۔ awareness among the students and the general public

مذکورہ لیکچرز گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ(بوائز)، گورنمنٹ کالج بارہمولہ (برائے خواتین )،گورنمنٹ ہائراسیکنڈری بارہمولہ (بوائز)، گورنمنٹ ہائر اسیکنڈری بارہمولہ (گرلز)اور بارہمولہ پبلک اسکول میں منعقدکئے گئے۔ اس کے علاوہ آن لائن موڈ میں بھی ڈاکٹر یاسر حسن ،پروفیسر شعبہ نفسیات، جی ایم سی ،سرینگراور ڈرگ ڈی ایڈکشن سینٹر،جی ایم سی کے ذمہ دار، ڈاکٹر فضلِ رب سینیئر ریذیڈنٹ ڈرگ ڈی ایڈکشن سینٹر، جی ایم سی اور ڈاکٹر مسعود مقبول ،لیکچرر کلینکل سائیکالوجی ، جی ایم سی کے ساتھ اہم نشستیں منعقد کی گئیں۔

علاوہ ازیں بارہمولہ کے طلبہ میں منشیات کے متعلق اہم معلومات پرمبنی لٹریچربھی تقسیم کیا گیا۔ عوامی سطح پرلوگوں کواجاگر کرنے کے لئے قصبہ کے امام صاحبان نے نمازجمعہ کے موقعہ پربھی اپنے خطبات میں منشیات کی بڑھتی وبا کو موضوع بنایا۔ اس کے لئے قبل از وقت ہی امام صاحبان کو منشیات کے متعلق اہم معلومات پرمبنی ایک اہم کتابچہ ادارہ کی طرف سے پہچایا گیا تھا تاکہ وہ عوام الناس کے سامنے منشیات کے متعلق اہم اعدادوشمار رکھ سکیں۔ مذکورہ مہم کے دوران ادارہ فلاح الدارین کے ذمہّ داروں نے مختلف شعبوں سے وابستہ اہم شخصیات سے بھی ملاقات کی اوران تک بھی منشیات کے حوالے سے اہم معلومات پر مبنی بروشیرپہنچائے۔

ادارہ کے زعماءنے مذکورہ شخصیات کے سامنے اپنی اس گزارش کو بہت اصرارکے ساتھ رکھا کہ منشیات کی پھیلتی وباکو سنجیدگی سے لیاجائے اور اس کے تدارک کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ ادارہ کے صدر ڈاکٹرامتیازعبدالقادر نے آخرپراپنے اس حوصلہ مند وعدے کابھی اظہارکیا کہ ادارہ فلاح الدارین ،جوکہ سرکار کی طرف سے ایک رجسٹرڈ این۔ جی۔ او کی حیثیت سے کام کررہا ہے،کی طرف سے اس وبا سے لڑنے کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ Anti-Drug Weekly Campaign

ABOUT THE AUTHOR

...view details