بارہمولہ: شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں واقع ایشیاء کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی میں شمالی کشمیر کے تینوں اضلاع - بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ - سمیت وادی کے مختلف علاقوں سے لائے جا رہے ہیں۔ میوہ جات کی خرید و فروخت کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ گرچہ سیب اور ناشپاتی سمیت دیگر میوہ جات کا سیزن شروع نہیں ہوا تاہم آڑو اور چیری جیسی قسموں Early varieties کو فروٹ منڈی سے ملک کی مختلف ریاستوں میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد نے کہا: ’’ہم آمید کرتے ہیں کہ اس سال کاروبار اچھا رہے۔ Interview with Fruit Mandi Spore Prez اس سال کشمیر میں سیب سمیت دیگر میوہ جات کی پیداوار کافی اچھی ہے فروٹ منڈی سوپور میں کاروبار بھی شروع ہو چکا ہے تاہم انتظامیہ کو کسانوں اور میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کے مسائل کو فوری طور حل کرنا چاہئے۔‘‘
فروٹ منڈی کے صدر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2019میں دفعہ 370کی منسوخی اور بعد ازاں لاک ڈائون نے کسانوں خاص کر میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ Fruit Growers of Kashmir Face Problems انہوں نے کہا کہ خصوصی دفعہ کی منسوخی سے قبل 2014کے تباہ کن سیلاب اور 2016میں عوامی ایجیٹیشن کے دوران بھی کسانوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نامساعد حالات، لاک ڈائون کے ساتھ ساتھ کسانوں کو ژالہ باری اور برفباری کے سبب بھی کافی نقصانات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ Kashmir Fruit Industry کسان کریڈت سمیت دیگر فلاحی اسکیموں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آفات سماوی کے دوران انتظامیہ کی جانب سے جائزہ تو لیا جاتا ہے تاہم کسانوں کی وقت پر معاونت نہ کیے جانے سے فروٹ انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔