اردو

urdu

’زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو پودے مفت دیے جاتے ہیں‘

وادی کشمیر میں زیتون کی کاشت فی الوقت صرف سرحدی قصبہ اوڑی میں ہوتی ہے جہاں محکمہ باغبانی نے 29کنال اراضی پر 230درخت لگائے ہیں۔

By

Published : Apr 2, 2021, 4:44 PM IST

Published : Apr 2, 2021, 4:44 PM IST

’زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو پودے مفت دیے جاتے ہیں‘
’زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو پودے مفت دیے جاتے ہیں‘

زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے محکمہ باغبانی کی جانب سے سرحدی قصبہ اوڑی میں کسانوں کو زیتون کے پودے مفت دیے جاتے ہیں۔

ضلع بارہمولہ کے سرحدی قصبہ اوڑی کے سلام آباد ميں تین دہائیاں قبل محکمہ باغبانی نے 29کنال اراضی پر زیتون کے درخت لگائے جہاں اس وقت 230زیتون کے تن آور درخت موجود ہیں۔

’زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو پودے مفت دیے جاتے ہیں‘

اوڑی کے ہارٹیکلچر ٹیکنیشن ورن کمار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اوڑی کی آب و ہوا زیتون کی کاشت کے لیے موزوں ہونے کے بعد یہاں زیتون کی کاشت شروع کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ نے علاقے میں ایک پراسیسنگ یونٹ بھی قائم کیا ہے جہاں زیتون کے پھل سے تیل نکالنے کا عمل انجام دیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو زیتون کے درخت محکمہ کی جانب سے مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ کی جانب سے کسانوں کو وقتا فوقتا ادویات، کھادوں اور شاخ تراشی کے متعلق بھی جانکاری دی جاتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سرکاری نرسری میں سال 2020-21 میں کوئی پیداوار نہیں ہوسکی جبکہ 2019-20 میں 14 کوئنٹل پھل سے 140 لیٹر تیل برآمد کیا گیا تھا جو 2013-14 میں 230 لیٹر پہنچ گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details