شمالی کشمیر کے سرحدی قصبہ اوڑی کے کاندروان، مہورہ علاقے میں زمين کا ایک حصہ مکمل طور پر ڈہہ گیا ہے، جس کے سبب بستی میں رہائش پذیر لوگوں کے جان و مال کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
اوڑی: ’زمين کھسکنے سے جان و مال کا خطرہ‘ مقامی لوگوں نے بتایا کہ زمين کھسکنے کے باعث لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس سے زمين آہستہ آہستہ ڈہہ رہی تھی جبکہ حالیہ دنوں لگاتار بارشوں کے سبب زمين مکمل طور ڈہہ گئی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کئی سال قبل علاقے میں ڈرین کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا جسے نا معلوم وجوہات کی بنا پر ادھورا چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرین میں جمع پانی کے سبب آہسہ آہستہ زمین ڈہنے لگی۔
مقامی باشندوں نے اس ضمن میں کئی بار متعلقہ دفاتر سمیت عوامی نمائندوں کو اس بارے میں خبردار کیا، تاہم انکے طابق، اس جانب کسی نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، یہاں تک کہ آج زمین مکمل طور کھسک گئی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ زمین کھسکنے کے سبب بستی میں رہائش پذیر لوگوں کو مکانات گرنے کے علاوہ جانی نقصان کا خطرہ بھی لاحق ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے انتظامیہ سے ’’بڑا حادثہ رونما ہونے سے قبل سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات‘‘ اٹھانے کی اپیل کی۔