اردو

urdu

ETV Bharat / state

Rashid Dar Expelled From from DPAP سابق ایم ایل اے حاجی عبد الرشید ڈی پی اے پی سے بے دخل

ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے پارٹی کے جنرل سیکرٹری عبدالرشید ڈار کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بے دخل کر دیا۔ عبدالرشید ڈار نے گذشتہ برس آزاد کی نئی پارٹی ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

حاجی عبد الرشید
حاجی عبد الرشید

By

Published : May 1, 2023, 5:40 PM IST

Updated : May 1, 2023, 5:56 PM IST

سابق ایم ایل اے حاجی عبد الرشید ڈی پی اے پی سے بے دخل

سرینگر:ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے پارٹی کے جنرل سیکرٹری عبدالرشید ڈار کو بنیادی رکنیت سے بے دخل کیا ہے۔ ڈی پی اے پی کے جنرل سیکرٹری آر ایس چب نے ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ غلام نبی آزاد چئیرمین ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی نے حاجی عبدالرشید ڈار کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بے دخل کیا ہے۔ چب کا کہنا ہے کہ عبدالرشید ڈار کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے پیش نظر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

سابق ایم ایل اے حاجی عبد الرشید ڈی پی اے پی سے بے دخل
قابل ذکر ہے کہ عبدالرشید ڈار کانگرس کے دیرینہ رکن تھے اور دو مرتبہ بارہمولہ ضلع کے سوپور اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ انہوں سنہ 2008 اور 2014 میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار کے خلاف انتخابات جیتے تھے۔ عبدالرشید ڈار نے گذشتہ برس آزاد کی نئی پارٹی ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور ان کو پارٹی کا جنرل سیکرٹری بنایا گیا تھا۔


مزید پڑھیں:Ghulam Nabi Azad Visits Shopian بھارت میں ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے: غلام نبی آزاد

ڈی پی اے پی کے سینیئر لیڈر تاج محی الدین نے بتایا کہ حاجی عبدالرشید ڈار لوگوں سے پیسے لے رہا تھا اور کہتا تھا کہ کہ وہ ان کو انتخابات میں مینڈیٹ دیں گے۔ اس کے علاوہ وہ ڈی پی اے پی کے کارکنان کو الطاف بخاری کی اپنی پارٹی میں فروخت کر رہا تھا اور اپنی پارٹی میں ان کو شامل کرواتا تھا۔انہوں نے رشید ڈار پر الزام لگایا کہا انہوں نے بیس افراد سے رشوت لی ہے اورن انہیں اسمبلی انتخابات میں مینڈیٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔رشید ڈار سے ان الزامات کے متعلق رابطہ نہیں ہوسکا کیوں ان کو فون بند آرہا تھا۔


بتایا جاتا ہے کہ عبدالرشید ڈار الطاف بخاری کی اپنی پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں۔ غور طلب ہے کہ گذشتہ روز ان کے بھتیجے محبوب مصطفی بٹ نے آزاد کی سیاسی جماعت کو الوداع کہا۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز ہی 13 ارکان نے آزاد کی پارٹی سے استعفی دیا تھا۔ واضح رہے کہ آزاد نے گذشتہ برس اگست میں چالیس برسوں کے بعد کانگرس کی بنیادی رکنیت سے استعفی دیا تھا اور ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کی بنیاد ڈالی۔ آزاد کے سیاسی حریفوں بالخصوص کانگرس رہنماؤں نے ان ہر الزام عائد کیا کہ انہوں حکمران جماعت بی جے پی کی ہدایت پر کانگرس سے استعفی دیا اور پارٹی بنائی تاکہ جموں کشمیر میں مسلم ووٹ کو انتخابات میں تقسیم کیا جائے جس سے بی جے پی کو انتخابات میں فائدہ ہو۔

Last Updated : May 1, 2023, 5:56 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details