بارہمولہ: شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں واقع ایشیاء کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی میں کسانوں اور میوہ صنعت سے وابستہ تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’انتظامیہ کی جانب سے سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر میوہ ٹرکوں، مال بردار گاڑیوں کو روک کر جموں و کشمیر کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘ Fruit Growers Protest in Soporeسوپور، زنگیر اور رفیع آباد سے وابستہ فروٹ گروورس نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے میوہ سے لدے ٹرکس کی نقل و حمل میں رکاوٹیں حائل نہ کیے جانے اور مال بردار گاڑیوں کی شاہراہ پر بلا خلل نقل و حمل کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں شامل فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اس وقت سوپور فروٹ منڈی سے مختلف اقسام کے میوہ جات کو دیگر ریاستوں/مرکزی زیر انتظام خطوں کی منڈیوں کو روانہ کیا جا رہا ہے۔ Fruit Growers Protest on Srinagar Jammu Highway Restriction روزانہ تیس سے چالیس مال بردار گاڑیاں مختلف ریاستوں میں جاتی ہیں لیکن بدقسمتی سے جموں - سرینگر قومی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کو روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے میوہ خراب ہو جاتا ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے میوہ تاجروں نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ حکام سے گفت و شنید کی تاہم ان کے مطابق یقین دہائیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک حکام کی جانب سے انہیں سرینگر - جموں قومی شاہراہ کے بجائے مغل روڑ کے راستے مال دوسری ریاستوں کو روانہ کیے جانے کے احکامات دئے گئے جو تاجروں کے مطابق ممکن نہیں کیونکہ مغل روڑ پر بڑی مال بردار گاڑیوں کی نقل و حمل ممکن نہیں۔