اگرچہ حکومت زمین کے اندر بجلی کی لائنیں پھیلانے کا دعوی کرتی ہے۔ لیکن اس دور جدید میں بھی پہلگام کے کئی علاقوں میں بجلی کے تار لکڑی کے کھمبوں سے بندھے نظر آتے ہیں۔
سنگ پورہ علاقے میں عدم تحفظ اور جان کو خطرہ بتا کر مقامی لوگوں نے محکمہ پاور ڈیولپمنٹ اننت ناگ کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'محکمہ بجلی ہمارے گاؤں میں کھمبے نصب کرنے میں ناکام رہا ہے اور لکڑی کے کھمبے سے ٹرانسمیشن لائنوں سے ہماری بجلی فراہم کی جاتی ہے'۔ ان کا کہنا ہےکہ 'ٹرانسمیشن لائنیں زمین پر بہت نیچے پڑی دکھائی دے رہی ہے اور اس طرح علاقے کے لوگوں کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
سنگ پورہ گاؤں اننت ناگ سے محض 15 کلو میٹر دور ہے اور علاقے میں زیادہ تر لوگ سکھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ 'پاور ڈیولپمنٹ نے تاروں کو درختوں پر لٹکا دیا ہے جس سے بارش یا برف باری کے دنوں میں لوگوں کو خطرہ لاحق رہتا ہے'۔ مقامی لوگوں نے بجلی کے تاروں کے لئے لکڑی کے کھمبے تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹھوس بجلی کے کھمبے اور معیاری تار کی عدم موجودگی سے ان کی جان و مال کو خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ دو ہفتوں سے پہلگام کے کئی علاقوں کا دورہ کرکے وہاں کے عوامی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ لکڑی کے کھمبے بجلی کی فراہمی کے لئے استعمال ہو رہے ہیں اور ان لکڑی کے کھمبوں سے لٹکی ہوئی تاروں نے کئی گاؤں کے لوگوں کی جانوں کو خطرہ لاحق کر دیا ہے۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ لکڑی کے ان کھمبوں کو کنکریٹ کے کھمبوں میں تبدیل کیا جائے۔