اپنی پارٹی کے نائب صدر و سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ عثمان مجید نے پی ڈی پی کے سینیئر رہنما نظام الدین بٹ کے اس بیان پر تنقید کی جس میں انہوں نے بانڈی پورہ اے کے دو پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ سے انتخابات کرائے جانے کی گزارش کی تھی۔
عثمان مجید نے نظام الدین بٹ کے بیان کی تنقید کی واضح رہے کہ گپکار الائنس نے ان دو پولنگ اسٹیشنز پر جموں و کشمیر اپنی پارٹی پر دھاندلی اور بوگس ووٹنگ کا الزام لگایا تھا۔
اس حوالے سے کچھ ویڈیو بھی منظر عام پر آئے تھے جن کی تحقیقات کا الائنس نے مطالبہ کیا تھا۔ تاہم بعد میں جموں و کشمیر الیکشن کمشنر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا تھا کہ ان پولنگ اسٹیشنوں پر کسی قسم کی کوئی دھاندلی یا غیر آئینی حرکت نہیں ہوئی ہے۔
نظام الدین بٹ نے تیئیس دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر کسی جگہ سے یا کسی پولنگ اسٹیشن سے کوئی سوالات اٹھائے گئے ہیں تو وہاں دوبارہ سے انتِخابات کرائے جانے کا قانونی راستہ موجود ہے۔
تاہم عثمان مجید نے ان کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک غىر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ووٹ شیئرنگ پر نظر ڈالی جائے گی تو پی ڈی پی کو بہت ہی کم ووٹ ملے ہیں، اسی ذہنی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نظام الدین بٹ نے اس طرح کا بے تکا بیان دیا ہے۔