اردو

urdu

ETV Bharat / state

NC Women Wing Holds Convention : بانڈی پورہ میں نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کا اجلاس

بانڈی پورہ میں منعقدہ نیشنل کانفرنس وومنز ونگ اجلاس میں سینکڑوں خواتین وررکز نے کی شرکت کی جبکہ اس موقع پر این سی لیڈران نے مرکزی سرکار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

بانڈی پورہ میں نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کا اجلاس
بانڈی پورہ میں نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کا اجلاس

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2023, 6:46 PM IST

بانڈی پورہ میں نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کا اجلاس

بانڈی پورہ (جموں کشمیر) :نیشنل کانفرنس وومنز ونگ کی جانب سے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ اجلاس میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس وومنز ونگ کی صدر اور سابق ایم ایل اے شمیمہ فردوس کے علاوہ پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔ اجلاس سے قبل شمیمہ فرداس کا بانڈی پورہ پہنچتے ہی ڈھول نگاڑوں سے استقبال کیا گیا اور نعرے بازی بھی کی گئی۔

ایڈووکیٹ شمیمہ فردوس نے خواتین ورکرز کی جانب سے اجلاس کو کامیاب بنائے جانے پر مقامی لیڈران اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس کے دوران این سی لیڈران نے 5 اگست 2019 کے بعد بدلتے سیاسی حالات کے پس منظر میں کشمیر کی موجودہ سیاسی، معاشی اور اقتصادی حالات پر روشنی ڈالی۔ اپنی تقریر کے دوران بلقیس نے کہا کہ ’’اس عرصے میں (دفعہ 370کی منسوخی کے بعد) کئی ایک سیاسی جماعتیں وجود میں آئیں۔ دراصل وہ بی جے پی کی B ٹیمیں ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی روپ میں سامنے آنے والی یہ وہی جماعتیں ہیں، جنہوں نے پہلے بندوق کا ساتھ دیکر لاکھوں لوگوں کا قتل کروایا۔‘‘

مزید پڑھیں:NC Convention In Budgam حکومت سے ملنا ایک فضول مشق، عمر عبداللہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اپنے ذاتی مقاصد کے لئے یہ جماعتیں رنگ بدلتی رہتی ہیں۔ تاہم کشمیری لوگ اب ان کی چالوں اور حقیر مقاصد کو سمجھ چکے ہیں۔‘‘ تقریب کے دوران این سی لیڈر انجینئر سبیہہ کا کہنا تھا کہ ’’وومنز ریزرویشن بل کا ہم خوش آمدید کرتے ہیں۔ تاہم اس کے لاگو کئے جانے کے حوالے سے مرکزی سرکار کوئی حتمی جواب دینے سے قاصر ہے۔‘‘ جبکہ اس موقع پر سابق ایم ایل اے شمیمہ فردوس نے مرکزی سرکار کی ان پالیسیوں کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس (مرکزی سرکار) نے نہ صرف کشمیریوں کے جمہوری حقوق کو ختم کر رکھا ہے بلکہ معاشی اور اقتصادی طور پر بھی کشمیر کو کھوکھلا بنایا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’موجودہ سرکار آئے روز بڑھتی سیاحت کا دعویٰ تو کرتی ہے تاہم مختلف پالسیوں کی وجہ سے اب کشمیریوں کو اس معیشت سے بہت کم فائدہ ملتا ہے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details