محکمہ فشریز نے تقریبا آٹھ مہینے پہلے اپنے فارم کے لئے گزربل میں ایک باندھ کو کاٹا تھا۔ گاؤں والوں کا مطالبہ ہے کہ نالہ مدھومتی میں مارچ کے مہینے میں پانی کا بہاؤ بڑھنے سے پہلے باندھ تعمیر کیا جائے، تاکہ وہ سیلاب کے خطرے سے محفوظ رہیں۔
گزربل کا علاقہ نالہ مدھومتی کے کنارے پر آباد ہے۔ مارچ کے مہینے سے اس نالہ میں پانی کا بہاؤ بہت بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں کو سیلابی صورتحال کا خطرہ کئی ماہ تک لاحق رہتا ہے۔ حالانکہ محکمہ فلڈ اینڈ کنٹرول نے اس نالے کے کناروں پر بانھ تعمیر کئے ہیں۔ لیکن کوئی آٹھ مہینے پہلے محکمہ فشریز نے گاؤں کے نیچے قائم ایک فش فارم کو پانی کی اسپلائی فراہم کرنے کے لئے ایک جگہ پر اس باندھ کو کاٹ دیا اور علاقے کے لوگوں کو یقین دلایا کہ بہت جلد یہاں پر ایک گیج لگایا جائے گا، یا پھر کوئی متبادل انتظام کیا جائے گا۔ لیکن اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود محکمہ فشریز ابھی تک کوئی متبادل انتظام کرنے میں ناکام رہی ہے۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مارچ کے مہینے میں اس نالے میں پانی کا بہاؤ بڑھنے کے ساتھ ہی انہیں باندھ نہ ہونے کی وجہ سے مزید خطرہ لاحق ہوگا۔
واضح رہے کہ 1992 اور 1996کے سیلاب نے اس علاقے میں کافی مالی اور جانی نقصان کیا تھا جس کی بیھانک یادیں اب بھی علاقے کے عوام کے زہنوں میں تازہ ہیں۔ جس کے باعث وہ کافی پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔