بانڈی پورہ:جموں و کشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں عسکریت پسندوں کے ماڈیول کا پردہ فاش کرکے سات عسکریت پسندوں/اعانت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا۔ پولیس نے گرفتار شدہ افراد سے اسلحہ وگولہ بارود اور چھ گاڑیاں ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ LeT Module Busted in Bandipora
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بانڈی پورہ میں حالیہ دنوں میں ہوئے انکاؤنٹرز کے بعد سکیورٹی فورسز نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر کے پاکستانی تربیت یافتہ سرگرم عسکریت پسند اور دو ہائبرڈ عسکریت پسند اور چار اعانت کاروں سمیت آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ سرگرم عسکریت پسند کی شناخت عارف اعجاز شہری ولد اعجاز احمد عرف انفال ساکن نادی ہل بانڈی پورہ کے بطور ہوئی اور وہ سال 2018 میں واہگہ سرحد کے ذریعے پاکستان چلا گیا اور وہاں پر اسلحہ وگولہ بارود کی تربیت حاصل کرکے بانڈی پورہ میں لشکر طیبہ کے لیے سرگرمی کے ساتھ کام کر رہا تھا۔
ترجمان کے مطابق دو ہائبرڈ عسکریت پسند کی شناخت اعجاز احمد ریشی ولد عبدالمجید ساکن رامپورہ اور شارق احمد لون ولد محمد صادق لون ساکن گنڈ پورہ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق مذکورہ عسکریت پسند کو بانڈی پورہ ضلع میں سکیورٹی فورسز اور پولیس پر حملہ کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
علاوہ ازیں چار عسکریت پسند معاونین کی شناخت ریاض احمد میر عرف مہتا شہری ولد غلام محمد میر ساکن پلان بانڈی پورہ، غلام احمد وازہ عرف گل باب ولد غلام قادر وازہ ساکن توحید آباد باغ، مقصود احمد ملک ولد محمد جمال ملک ساکن چھٹے بانڈی آرگام اور ایک دوشیزہ شیما شفیع وازہ دختر محمد شفیع ساکن توحید باغ کے بطور ہوئی ہے۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ گرفتار عسکریت پسند اور اعانت کار بانڈی پورہ ضلع میں سرگرم عسکریت پسندوں کی مدد کرنے اور اُنہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے کام پر مامور تھے۔