شمالی کشمیر کا سرحدی علاقہ گریز موسم سرما میں شدید برفباری کی وجہ سے تقریباً 6 ماہ تک مکمل طور سے دوسرے علاقوں سے منقطع ہوجاتا ہے۔ منفی درجہ حرارت کے سبب روزمرہ کی سرگرمیاں بھی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہیں۔
چورون میں مفت کوچنگ سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ گریز کے چورون علاقے میں کوئی بھی وِنٹر کوچنگ سینٹر قائم نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کے طلباء تعلیم کے حصول سے محروم ہیں۔ مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے علاقے میں بھی فری وِنٹر کوچنگ سینٹر قائم کیا جائے تاکہ ان کے بچوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو دشوار گزار راستہ طے کرکے دور دراز علاقوں میں جانا پڑتا ہے اور برف باری کی وجہ سے اس سڑک پر برفانی تودے گرنے کا بھی خطرہ بنا رہتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر دوسرے علاقوں میں یہ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں تو ان کے علاقے کو نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے۔
وہیں چیف ایجوکیشن افسر بانڈی پورہ جاوید اقبال کے مطابق چورون علاقے کے لیے کوچنگ سینٹر اچھورہ گاؤں میں قائم کیا گیا تھا۔ تاہم وہاں کے اساتذہ کے مطابق اس مرکز میں بہت کم بچے پڑھائی کے لیے آتے تھے۔