جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے کارکنان و لیڈران نے ہفتہ کو ضلع ہیڈ آفس بانڈی پورہ میں محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے خلاف احتجاج کیا۔
بانڈی پورہ: کان کنی کی نئی پالیسی کے خلاف اپنی پارٹی کا احتجاج احتجاج کر رہے درجنوں کارکنان نے محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کی جانب سے وضع کی گئی نئی پالیسی کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ندی نالوں اور دریائوں سے ریت اور بجری نکالنے پر عائد کی گئی پابندی سے سینکڑوں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں؛اپنی پارٹی کے سینئر لیڈران ’نظر بند‘
انہوں نے کان کنی کی نئی پالیسی کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اسے فوری طور کالعدم قرار دنے کی مانگ کی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے حال ہی میں دریاؤں اور ندی نالوں سے باجری اور ریت از خود نکالنے پر پابندی عائد کر دی اور اس کام کے لیے باضابطہ کنٹریکٹ نظام کا قیام عمل میں لایا ہے۔ جس کے پیش نظر آزادانہ طور پر از خود ریت اور باجری نکالنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
پالیسی کے خلاف وادی کے طول و ارض میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔