بانڈی پورہ:جموں و کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں واقع ولر جھیل ایشیا کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیلوں میں سے ایک ہے اور مچھلی کی مختلف انواع کے لیے ایک اہم افزائش گاہ ہے۔ تاہم افزائش کے موسم کے دوران غیر قانونی ماہی گیری کی سرگرمیاں آبی حیات کو متاثر کررہی ہے اور مچھلیوں کی آبادی میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مقامی ماہی گیروں کی روزی روٹی کو خطرہ لاحق ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ممنوعہ جالوں کا استعمال کرکے غیر قانونی ماہی گیری کی جارہی ہے جس سے نہ صرف افزائش گاہوں کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ نوعمر مچھلیاں بھی پھنس رہی ہیں جس سے جھیل میں مچھلیوں کی مجموعی آبادی متاثر ہورہی ہے۔
ایک مقامی ماہی گیر غلام احمد نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ افزائش کے سیزن میں غیر قانونی ماہی گیری کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے مچھلیوں کی آبادی میں کمی واقع ہو رہی ہے، ہم کافی عرصے سے اس مسئلے کو اٹھا رہے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مقامی لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی ماہی گیری میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جھیل میں موجود آبی حیات کے تحفظ کے لیے قوانین و ضوابط پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔ مقامی لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی ماہی گیری کو روکنے اور جھیل میں مچھلیوں کی نسلوں کی افزائش گاہوں کی حفاظت کے لیے فوری کارروائی کریں۔