بانڈی پورہ:جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کی پرنسپل سیشن جج کی عدالت نے سال 2006 میں ہونے والے ایک بدنام زمانہ فرضی تصادم میں ملوث فاروق احمد گڈو نامی ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ملزم سال 2006 میں گرفتاری کے وقت جموں وکشمیر پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی حیثیت سے تعینات تھا۔ فاروق گڈو نے رنبیر پینل کی دفعہ 302 (قتل)، 364 (اغوا)، 120بی (مجرمانہ سازش) اور 201 (ثبوت غائب کرنے) کے تحت 2006 میں پولیس اسٹیشن سنبل بانڈی پورہ میں درج ایف آئی آر میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پیش کی تھی۔
اے ایس آئی فاروق احمد گڈو کے علاوہ اس کیس کے دیگر ملزمان میں سابق سینیئر ایس ایس پی ایچ آر پریہار، ان کے نائب بہادر رام اور پولیس ڈرائیور فاروق احمد پڈرو شامل ہیں۔ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے پرنسپل سیشن جج بانڈی پورہ امیت شرما نے کہا کہ 'مقدمے کے اس مرحلے پر طبی بنیادوں یا دیگر بنیادوں پر ضمانت کی کوئی بھی رعایت یقینی طور پر موجودہ فوجداری نظام انصاف میں عام آدمی کی ریڑھ کی ہڈی کو ہلا کر رکھ سکتی ہے'۔انہوں نے کہا' لہذا ملزم کی طبی بنیادوں پر پیش کی جانے والی ضمانت کی عرضی کو مسترد کیا جاتا ہے'۔
قبل ازیں ملزم نے ضمانت کی درخواست پیش کرکے ہائی کورٹ کی طرف رجوع کیا تھا جس نے درخواست گزار کو ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا تھا اور ساتھ ہی ٹرائل کورٹ کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ درخواست کا اپنے میرٹ اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ عرضی گذار کے وکیل نے بانڈی پورہ عدالت میں عرضی پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ طبی بنیادوں پر عارضی ضمانت کی درخواست خالصتاً اس بنیاد پر کر رہا ہے کہ ملزم تین ایف آئی آر نمبر 52/2006 (پولیس اسٹیشن سنبل)، 04/2007 (پولیس اسٹیشن جڈی بل سرینگر) اور 06/2007 (پولیس اسٹیشن بٹہ ملو سرینگر) ) میں ملوث ہے۔ اور وہ ہائی بلڈ پریشر، عام کمزوری اور دائمی جلد کی سوزش میں مبتلا ہے۔