اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: پولیس کی جانب سے مبینہ ہراسانی، ڈاکٹر کا احتجاج

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں سی ایم او کو پولیس کو روکا، پولیس کارروائی پر سی ایم او نے احتجاج کیا۔

کشمیر: پولیس کی جانب سے مبینہ ہراسانی، ڈاکٹر کا احتجاج
کشمیر: پولیس کی جانب سے مبینہ ہراسانی، ڈاکٹر کا احتجاج

By

Published : May 26, 2020, 5:00 PM IST

سرینگر میں سینئر کارڈیالوجسٹ کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے ایک دن بعد، چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) بانڈی پورہ کو منگل کے روز بانڈی پورہ پولیس نے اس وقت روکا جب وہ قرنطینہ مرکز اور نمونہ جمع کرنے والے مرکز کا معائینہ کرنے جا رہے تھے۔

منگل کو چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) بانڈی پورہ ڈاکٹر تجمل حسین کی سرکاری گاڑی کو ڈسٹرکٹ اسپتال بانڈی پورہ کے قریب روکا گیا اور انہیں مبینہ طور بانڈی پورہ پولیس کی جانب سے لاک ڈائون کے نفاذ کے لیے کھڑے کیے گئے ناکے سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

کشمیر: پولیس کی جانب سے مبینہ ہراسانی، ڈاکٹر کا احتجاج

ڈاکٹر تجمل نے جموں کشمیر پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بانڈی پورہ پولیس کی جانب سے قرنطینہ مراکز اور نمونہ جمع کرنے والے مراکز کا دورہ کرنے سے روکا گیا اور انہیں ڈسٹرکٹ اسپتال بانڈی پورہ کے نئے کمپلیکس کے قریب ہی روکا گیا۔

اس واقعے کی ایک ویڈیو جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں سی ایم او بانڈی پورہ اس واقعے کے خلاف احتجاج کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر تجمل اس ویڈیو میں پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے دکھائی دے رہے ہیں ’’ہم یہاں کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے اپنی جان جوکھم میں ڈال رہے ہیں، جبکہ آپ ہمیں ہراساں کرنے سے باز نہیں آتے۔‘‘

ڈی سی بانڈی پورہ اور ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کی مداخلت کے بعد انہیں20 منٹ بعد جانے دیا گیا۔

ایس ایس پی بانڈی پورہ راہول ملک نے اس حوالے سے کہا کہ معاملہ موقعے پر ہی حل ہو گیا۔

اس سے قبل سرینگر پولیس نے ایک سینئر کارڈیالوجسٹ کو حراست میں لے لیا تھا، مذکورہ ڈاکٹر ایس کے آئی ایم ایس (SKIMS) سرینگر میں کال ڈاکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details