آسام کے سابق فوجی افسر محمد ثناء اللہ کو غیر ملکی قرار دینے جانے اور ان کی گرفتاری کے بعد اہل خانہ نے گوہاٹی ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
محمد ثناء اللہ نے سنہ 1987 میں بھارتی فورسز جوائن کی تھی اور 31 مئی 2017 کو سبکدوش ہو گئے تھے۔ فورنر ٹریبیونل نے سابق فوجی افسر محمد ثناء اللہ کو غیر قرار دیا ہے، آج انہیں گرفتار کرکے حراستی کیمپ بھیج دیا گیا ہے۔
محمد ثناء اللہ نے سنہ 1987 میں بھارتی فورسز جوائن کی تھی اور 31 مئی 2017 کو سبکدوش ہو گئے تھے۔
2 ستمبر 2014 کو صدر جمہوریہ نے محمد ثناء اللہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہو ئے انہیں تہنیتی کا خط لکھا تھا۔
محمد ثناء اللہ نے سنہ 2018 میں آسام پولیس کو جوائن کیا۔ سنہ 2008 میں فورنر ٹریبیونل میں محمد ثناء اللہ کے خلاف ان کے غیر ملکی ہونے کا کیس درج کیا گیا۔ اب انھیں فورنر ٹریبیونل غیر ملکی قرار دیا جا چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق فورنر ٹریبیونل کے اس فیصلے کو خلاف محمد ثناء اللہ کے اہل خانہ نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔