اردو

urdu

ETV Bharat / state

'این آر سی: ووٹ بینک سیاست پر مبنی' - معروف صحافی بھٹاچاریہ نے انٹرویو میں بتای

معروف صحافی بھٹاچاریہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ' یہ عدالت اور ٹریبونل ہی ہے جو حقیقت میں اپنا فیصلہ دے گی کہ آیا کوئی شخص 'غیر ملکی' ہے یا نہیں اور اسی وجہ سے حکومت نے بھی اپیل کا وقت 60 دن سے بڑھا کر 120 دن کردیا ہے۔

'این آر سی: ووٹ بینک کی سیاست پر مبنی'

By

Published : Sep 1, 2019, 2:21 AM IST

Updated : Sep 29, 2019, 12:58 AM IST

معروف صحافی راجیو بھٹاچاریہ نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این آر سی پر عوام سے کبھی بھی براہ راست گفتگو نہیں کی گئی کیونکہ ہر سیاسی جماعت عوام کو ووٹ بینک بنانا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں : این آر سی پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں'

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آسام کی حکومت میں طویل عرصے تک سیاسی خواہش کا فقدان ہے اور وہ پارٹی خیالات سے بالاتر ہوکر ناکام رہا ہے۔

بھٹاچاریہ نے کہا کہ مختلف عوامل کے امتزاج نے آسام میں این آر سی کے معاملے کو وسعت دینے میں معاون ثابت کیا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا این آر سی مسئلہ کسی بڑے سیاسی گیم پلے کا حصہ رہا ہے تو بھٹاچاریہ نے جواب دیا ' اس میں کوئی بڑی سیاسی گیم پلے شامل نہیں ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کا واحد ارادہ تھا کہ وہ انتخابات جیت جائیں۔


سینئر صحافی نے مزید کہا ' ہر سیاسی جماعت مہاجر برادری کے درمیان ووٹ بینک بنانا چاہتی تھی اور اسی وجہ سے اس مسئلے پر کبھی بھی براہ راست توجہ نہیں دی گئی۔

ان کے بقول ، سب سے طویل عرصے تک آسام کی حکومت میں سیاسی خود اختیاری کا فقدان تھا اور وہ پارٹی خیالات سے بالاتر نہیں ہوسکے۔

آسام کے بہت کم وزرائے اعلیٰ تھے جو اس معاملے کو سر عام طور پر حل کرنا چاہتے تھے اور یہ عمل گوپی ناتھ برڈولوئی سے شروع ہوا، جو اس مسئلے کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور 'غیر ملکی دراندازی 'کو روکنے کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کرنا چاہتے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ' پچھلے دو برسوں سے قومی اور بین الاقوامی میڈیا این آر سی سے تعلق سے حکومت کو بدنام کررہا ہے اور الزام لگا رہا ہے کہ این آر سی متوسط طبقے کو نشانہ بنائے گی۔ کوئی بھی اس حقیقت سے انکار نہیں کر رہا ہے کہ این آر سی غلطی سے پاک ہے اور حکومت نے واضح کیا ہے کہ این آر سی کے ذریعے ایسا نہیں نہیں کیا گیا ہے۔ '

چونکہ گزشتہ روز آسام کے شہریوں کی بڑی تعداد سے متعلق قومی رجسٹر (این آر سی) جاری کیا گیا، اس کے نتیجے میں لوگوں اور سیاستدانوں کے درمیان ملے جلے خیالات پیدا ہوگئے۔

واضح رہے کہ حتمی این آر سی فہرست ہفتہ کو جاری کی گئی تھی جس میں 19 لاکھ درخواست دہندگان شامل نہیں کیا گیا۔

Last Updated : Sep 29, 2019, 12:58 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details