نئی دہلی: اتراکھنڈ کے بعد آسام نے بھی یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ آسام حکومت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے وزیراعلی ہمانتا بسوا سرما نے جمعہ کو ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کی حکومت ریاست میں کثرت ازدواج پر پابندی عائد کرے گی۔ سرما نے کہا، 'ہم 4 فروری سے اسمبلی کا اجلاس کریں گے جہاں ہم تعدد ازدواج پر ایک بل پیش کریں گے۔ کثرت ازدواجی بل کی منظوری کے بعد یو سی سی کے نفاذ کا عمل دوبارہ پٹری پر آجائے گا۔
اگرچہ یکساں سول کوڈ ایک ایسا معاملہ ہے جس کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے، لیکن ریاستیں بھی صدر کی رضامندی سے اس پر فیصلہ لے سکتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ حتمی مسودہ تیار ہونے کے بعد، اتراکھنڈ حکومت نے کثرت ازدواج پر پابندی کے بل کو منظور کرنے کے لیے جنوری میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔
وزیر اعلیٰ سرما گزشتہ پانچ دنوں سے قومی دارالحکومت میں تھے۔ گوہاٹی روانہ ہونے سے پہلے انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔ سرما نے کہا کہ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے مذاکرات کے حامی دھڑے کے ساتھ امن معاہدے پر اس ماہ کے آخر یا جنوری کے وسط تک دستخط کیے جائیں گے۔
شرما نے کہا کہ 'ہم نے معاہدے کا مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے ابھی حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ معاہدے پر اس ماہ کے آخر یا جنوری کے پہلے حصے میں دستخط ہو جائیں گے۔ یہ کہتے ہوئے کہ آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مسئلہ الفا کے حامی مذاکراتی دھڑے نے اٹھایا تھا، سرما نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کی تقسیم کے بعد، اروبندو راجکھوا کی قیادت میں مذاکرات کے حامی دھڑے نے 3 ستمبر 2011 کو امن مذاکرات میں شمولیت اختیار کی۔ تنظیم نے بنیادی طور پر تمام سطح کے انتخابات میں مقامی لوگوں کے لیے 88 فیصد سیٹ ریزرویشن کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پرامید ہیں کہ مذاکرات کے حامی گروپ کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط سے کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔