اس کا مقصد غیرقانونی طور سے یہاں رہائش پزیر لوگوں کی شناخت کرکے انہیں ملک بدر کرنا ہے۔ لیکن یہ فہرست پہلے دن سے ہی تنازع کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جن لوگوں کا نام این آر سی کی فہرست میں شامل نہیں ہوپایا ہے انہیں غیرقانونی باور کرانے کا کام فارنرس ٹریبیونل کا ہوگا۔
جس کا بھی نام این آر سی میں درج نہیں ہوپائیگا اسے ٹریبیونل سے رابطہ کرنا ہوگا اور وہاں باضابطہ اس کا کیس چلے گا اور اگر کوئی شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت اپنا مقدمہ وہاں ہار جاتا ہے تو پھر وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا رخ کر سکتا ہے۔ شہریت ثابت نہ ہونے پر اور قانونی چارہ جوئی کے بعد انہیں حراست میں لیا جاسکتا ہے۔