امپھال:منی پور کے مغربی ضلع امپھال میں تازہ تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ پولیس کے مطابق یہاں کم از کم دو مکانات کو آگ لگائی گئی ہے۔ آتش زنی کے دوران کئی راؤنڈ گولیاں چلنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو پیش آیا۔ پولیس کے مطابق، رات تقریباً 10 بجے ہوں گے جب یہ واقعہ پاٹسوئی تھانہ علاقے کے نیو کیتھلم نبی میں پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
پولیس نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور فائر سروس کے اہلکاروں نے آگ پر قابو پالیا۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد علاقے میں جمع ہونے والی میتی خواتین کی بھیڑ کو سیکورٹی فورسز نے آگے بڑھنے سے روک دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔ فی الحال صورتحال قابو میں بتائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے منی پور پر اقوام متحدہ کے ماہرین کے تبصرہ کو کیا خارج، تبصروں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا
منی پور میں جاری تشدد پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کئی بار پی ایم مودی کو نشانہ بناچکے ہیں ۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیراعظم کے ہاتھ میں طاقت ہوتی ہے لیکن وہ کچھ نہیں کر رہے، میں حیران ہوں کہ وہ ہنس رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے بیچ میں بیٹھے وزیراعظم بے شرمی سے ہنس رہے تھے۔ مسئلہ کانگریس یا میں نہیں تھا، مسئلہ یہ تھا کہ منی پور میں کیا ہو رہا ہے اور اسے کیوں نہیں روکا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے یہ ریمارکس کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے منی پور میں بھارت ماتا کا قتل کیا کوئی کھوکھلے الفاظ نہیں تھے۔ حقیقت میں انھوں نے منی پور میں بھارت کا قتل کیا ہے۔ منی پور میں شیڈیولڈ ٹرائب کا درجہ دینے کے میتی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں 'قبائلی یکجہتی مارچ' کے انعقاد کے بعد ریاست میں ہونے والے ذات پات کے تشدد میں اب تک 180 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔