آسام کا ملائباری گاؤں گذشتہ سات دنوں سے ڈوبا ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام بے حد پریشان ہیں۔
سیلاب متاثرین کا الزام ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی امداد نہیں دی جا ر ہی ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت اس گاؤں کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔
ملائباری گاؤں مغربی بنگال کے ضلع گوہاٹی سے محض 30 کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔
آسام پانی-پانی، عوام پریشان حال گذشتہ ایک ہفتے سے سیلاب کی وجہ سے ریاست کے عام لوگوں کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینیجمینٹ کے ذریعے جاری ڈاٹا کے مطابق ریاست کے 33 میں سے 32 اضلاع اس تباہ کن سیلاب سے متاثر ہیں۔
ریاست کے 4620 گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں اور 44 لاکھ 76 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔جس میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
گذشتہ دنوں مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیخاوت نے مجولی کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ شیخاوت نے سیلاب متاثرین کو راحت پہنچانے کے لیے 251.5 کروڑ روپے مہیا کرانے کا اعلان کیا ہے۔
حالیہ بارش کے بعد بھارت کے شمال و شمال مشرقی ریاست میں سیلاب کا قہر جاری ہے، جہاں درجنوں افراد کی ہلاکت سمیت کثیر تعداد میں مالی نقصانات کی خبریں ہیں۔