گوہاٹی: آسام پولیس نے کچھار ضلع سے 4 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی ہے۔ حکام نے پیر کو یہ جانکاری دی۔ اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کچھار ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نُمل مہتا نے کہا، "ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ہم نے اتوار کو ایک آپریشن شروع کیا اور 40 ہزار یابا ٹیبلیٹ برآمد کیں۔" آپریشن 12 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت سحر الاسلام مزومدار (31) اور سمیر حسین لشکر عرف بابل (45) کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ ضلع کچھار کے علاقے بیرینگا کے رہنے والے ہیں۔ نمل مہتا نے کہا کہ 'یہ دونوں شہری علاقوں میں منشیات فروشی کے سرغنہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نیٹ ورک کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
Drugs Smuggling Case in Assam آسام میں چار کروڑ مالیت کی منشیات برآمد، دو گرفتار
آسام کے کچھار ضلع سے پولیس نے دو منشیات فروش کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے تقریبا 4 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی ہے۔ Assam Police Arrested Drug Peddler
یہ بھی پڑھیں: Ganja Smuggling in Goa گوا میں گانجے کے ساتھ دو گرفتار
یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جنوبی آسام کا علاقے کا استعمال میانمار سے میزورم کے راستے آنے والی غیر قانونی منشیات کے مرکز کے طور پر کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے جنوبی آسام کے ایک اور ضلع ہیلا کنڈی میں یابا کی گولیوں کی ایک اور بڑی کھیپ ضبط کی۔ بی ایس ایف کے جاری کردہ ایک سرکاری بیان کے مطابق 20 ہزار یابا گولیاں ضبط کی گئیں۔ پکڑی گئی منشیات کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت 2 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے۔ سیکورٹی فورسز نے ہیلا کانڈی کے علاقے رونگ پور کے رہائشی الطا حسین تالقدار (31) کے نام سے ایک شخص کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ واضح رہے کہ مئی کے پہلے ہفتے میں گوا کرائم برانچ پولیس نے ایک لاکھ 5 ہزار روپے مالیت کا 1.5 کلو گرام گانجہ ضبط کیا تھا۔