اردو

urdu

ETV Bharat / state

Himanta VishwaSharma on Muslim's Polygamy بی جے پی مسلم مردوں کے ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کے خلاف: ہیمنت بسوا سرما

اشتعال انگیز اور متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ایک سرکاری پروگرام میں مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'مسلمان مردوں کو ایک سے زیادہ شادی کرنے کا حق نہیں، ہم اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں۔' BJP against Muslim men having multiple wives

BJP against Muslim men having multiple wives says Assam CM Himanta Vishwa Sharma
بدرالدین اجمل کے بہانے پورے مسلم سماج کو بدنام کرنے کی کوشش

By

Published : Dec 9, 2022, 10:37 AM IST

Updated : Dec 9, 2022, 11:31 AM IST

موریگاؤں: اشتعال انگیز اور متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے جمعرات کے روز ایک سرکاری پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے متنازع بیان دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ' ان کی پارٹی مسلم مردوں کی ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کے خلاف ہے۔' BJP against Muslim men having multiple wives

اپنے بیان میں رکن پارلیمان بدرالدین اجمل پر سخت حملہ کرتے سرما نے کہا کہ 'اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ کے مشورے کے مطابق خواتین '20-25 بچے' پیدا کر سکتی ہیں، لیکن دُھبری کے رکن پارلیمان کو ان کے مستقبل کے کھانے، کپڑے اور تعلیم کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے'۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 'آزاد بھارت میں رہنے والے مردوں کو تین چار خواتین سے شادی کرنے کا حق نہیں ہے (اپنی سابقہ ​​بیویوں کو طلاق دیئے بغیر)۔ ہم اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں۔ ہمیں مسلم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ سرما نے کہا کہ ہم 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' چاہتے ہیں۔ اگر آسام کے ہندو خاندانوں سے ڈاکٹر بنتے ہیں تو مسلمان خاندانوں میں بھی ڈاکٹر ہونے چاہئیں۔ بہت سے لیڈر ایسا مشورہ نہیں دیتے کیونکہ وہ 'پومووا' مسلمانوں کا ووٹ چاہتے ہیں'۔ مشرقی بنگال یا موجودہ بنگلہ دیش کے بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو آسام میں 'پومووا مسلمان' کہا جاتا ہے۔ Himanta VishwaSharma on Muslim's Polygamy

وزیراعلی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس رہنما رقیب الحسین نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت حساس معاملے کو مذہب سے جوڑ کر سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئین پر حلف لیتی ہے اور اسے آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ اگر وہ ایک سے زائد شادی کو غیر منصفانہ سمجھتے ہیں تو انہیں قانون لانا چاہیے، وہ اس معاملے میں سیاست کررہے ہیں، انہیں سیاسی بیانات سے باز رہنا چاہیے۔' حسین نے یہ بھی کہا کہ ہندومت سمیت تمام مذاہب میں متعدد شادی کی اجازت تھی لیکن سنہ 1950 کی دہائی میں ہندو کوڈ بِل کی منظوری کے بعد اس پر پابندی عائد کر دی گئی۔'

بدرالدین اجمل کے تبصرے پر ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ 'آسام میں ہمارے پاس بدرالدین اجمل جیسے کچھ لیڈر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ بچوں کو جنم دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عورت کی ڈیلیوری کے عمل کا کسی زمین سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ سرما نے کہا کہ ایک خاندان کو کم سے کم بچے پیدا کرنے چاہیے تاکہ وہ انہیں بہتر انسان بنانے کے لیے خوراک، کپڑے اور تعلیم فراہم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی واضح ہے۔ ہم مقامی لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں، لیکن ہم سب کے لیے ترقی چاہتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ مسلمان طلبہ بالخصوص 'پومووا' کے مسلمان مدارس میں پڑھیں اور مؤذن اور امام بنیں۔ بی جے پی کی قیادت والی حکومت چاہتی ہے کہ تمام مسلمان بچے ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے لیے عام اسکولوں اور کالجوں میں داخلہ لے۔'

بتادیں کہ بدرالدین اجمل نے 2 دسمبر کو ایک میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے خواتین اور ہندو مردوں کے ساتھ ساتھ سرما کے پر تبصرے کیے تھے۔

واضح رہے کہ بی جے پی مسلسل ایک سے زیادہ شادی اور زیادہ بچے کے معاملے پر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ بی جے پی رہنما اس معاملے میں پورے مسلم سماج کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کے بیانات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہر مسلم مرد نے تین چار شادی کیں ہوں اور وہ درجنوں بچے پیدا کررہے ہوں، جب کہ یہ حقیقت کے برعکس ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ غریب خاندانوں میں زیادہ بچے پائے جاتے ہیں، اسے مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔'

مزید پڑھیں:

Last Updated : Dec 9, 2022, 11:31 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details