گوہاٹی: ریاست آسام میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسام حکومت نے سیلاب کے حوالے سے امدادی کام تیز کر دیا ہے۔ آسام کے کئی اضلاع میں نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں سیلاب سے متاثرہ علا قوں میں عید الاضحی کے پیش نظر مسلمانوں کے سامنے بڑا چیلنج پیدا ہوگیا۔ مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ کل عید ہے لیکن سیلابی پانی کی وجہ سے ہمارے گھر متاثر ہونے کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں تک کہ عیدگاہ میدان بھی پانی میں ڈوب گیا ہے۔ سبزیوں کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں، جس کے سبب ہمیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 11 اضلاع کے 514 ریونیو گاؤں زیر آب آگئے اور 1,21,247 لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سیلاب کی وجہ سے 2389.21 ہیکٹر زرعی اراضی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے کل 29 ریلیف کیمپ کام میں مصروف ہیں۔ کامروپ ضلع کے 168 گاؤں، نلباری ضلع کے 129 گاؤں اور بارپیٹا کے 93 گاؤں اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نہ صرف بھوٹان کا کوریشو ڈیم پانی چھوڑ رہا ہے بلکہ بھوٹان اور آسام کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے باعث آسام کے مختلف علاقے زیر آب آگئے ہیں۔