اس شیلڈ کی نقاب کشائی سکریٹریٹ میں انجام دی گئی اور اس کو وزیر تعلیم اے سریش کے ساتھ ساتھ رکن پارلیمنٹ این سریش کے حوالے کیا گیا۔ پی موہن آدتیہ میکانیکل انجینئرنگ کے طالب علم نے اس فیس شیلڈ کی تیاری کی ہے اور اس کو فیس شیلڈ 2.0کا نام دیا ہے۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فیس شیلڈ کی تیاری
ریاست آندھرا پردیش کے کی ایس آر ایم یونیورسٹی کے انجینئرنگ کے طالب علم نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فیس شیلڈ کی تیاری کی ہے۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فیس شیلڈ کی تیاری
پہلا فیس شیلڈ وزن میں ہلکا ہے، آسانی سے پہنا جاسکتا ہے اور پائیدار بھی ہے۔ اس کے ذریعہ سارے چہرے کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ اس میں شفاف پلاسٹک کی فلم بنائی گئی ہے۔
آدتیہ نے کہا کہ 'اس تحفظی آلہ کے ذریعہ چہرے کو کسی بھی قسم کے امکانی انفکشن والی چیزوں سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس فیس شیلڈ کو کارڈبورڈ سے بنایا گیا ہے۔ سی این سی (کمپیوٹر نیومیریکل کنٹرول)مشین کے ذریعہ اس کی تیاری کا کام کیا گیا ہے۔