اردو

urdu

ETV Bharat / state

امراوتی میں خواتین کا احتجاج

بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر ایک ریاست ایک دارالحکومت کے نعرہ کے ساتھ خاتون کسانوں کی بڑی تعداد نے آندھرا پردیش کے موجودہ دارالحکومت امراوتی میں احتجاج کیا۔

یوم خواتین کے موقع پر دارالحکومت امراؤتی کے مطالبہ پر بڑے پیمانہ پر خواتین کا احتجاج
یوم خواتین کے موقع پر دارالحکومت امراؤتی کے مطالبہ پر بڑے پیمانہ پر خواتین کا احتجاج

By

Published : Mar 8, 2021, 1:50 PM IST

آندھراپرادیش کے موجودہ دارالحکومت امراؤتی میں ایک ریاست ایک دارالحکومت کا نعرہ بلند کیا گیا۔ عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کی کثیر تعداد نے بڑے پیمانہ پر ریلی نکالی تاہم پرکاشم بیریج کے قریب پولیس نے ان کو روک دیا، جس کے بعد ان مظاہرین نے بیریج کے قریب احتجاجی دھرنا دیا۔

یوم خواتین کے موقع پر دارالحکومت امراؤتی کے مطالبہ پر بڑے پیمانہ پر خواتین کا احتجاج

بعد ازاں ان خواتین کو پولیس نے حراست میں لیتے ہوئے منگل گری، تاڑے پلی پولیس اسٹیشن منتقل کیاگیا۔اس واقعہ کا علم ہونے پر دارالحکومت علاقہ کے باشندوں نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا۔ سیڈ کیپٹل روڈ پر امراؤتی کی حمایت میں نعرے بازی کی گئی۔ اس احتجاج کے نتیجہ میں امراؤتی کے کئی مقامات پر کشیدگی دیکھی گئی۔ خاتون ملازمین نے بطور احتجاج ویلگاپوڑی میں واقع سکریٹریٹ کی سمت مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ان کو روک دیا جس کے نتیجہ میں پولیس سے ان کی بحث وتکرار ہوگئی۔

یوم خواتین کے موقع پر دارالحکومت امراؤتی کے مطالبہ پر بڑے پیمانہ پر خواتین کا احتجاج

واضح رہے کہ امراؤتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراؤتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔

احتجاجیوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔ انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیر قیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کے لیے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29ہزار کسانوں نے 33ہزار ایکڑ اپنی اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details