نئی دہلی:بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 636 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ 3 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ اس وقت بھارت میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 4,394 ہو گئی ہے۔ وہیں، آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں کورونا کے دس نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔اس طرح سرگرم معاملات کی تعداد بڑھ کر 38 تک جاپہنچی ہے۔ ان میں 25 مریض اسپتالوں اور گھروں میں الگ تھلگ زیرعلاج ہیں۔ اس وبا کے مثبت معاملات میں اضافہ کے پیش نظر عوام میں تشویش دیکھی جارہی ہے۔ گذشتہ سال دسمبر کے دوسرے ہفتہ میں کورونا کے زیادہ معاملے درج کئے گئے تھے۔ 24دسمبر کوایک خاتون کی کورونا سے موت کی بھی اطلاع ملی ہے۔ اس خاتون کی موت کے بعد اس کے رشتہ داروں کا کوویڈ معائنہ کروایا گیا تھا تاہم وہ منفی پائے گئے۔ اس موت کے بعد ضلع بھرمیں چوکسی اختیار کی جارہی ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاط کریں۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا کی نئی قسم کے خطرے کے باجود بہرام پورہ کا آکسیجن پلانٹ خستہ حالی کا شکار
جے این ون ویریئنٹ کے تیزی سے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کی وجہ سے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اسے ویرئینٹ آف انٹرسٹ ( وی او آئی) قرار دیا ہے۔ اگرچہ عالمی ایجنسی نے جے این ون سے لاحق اضافی صحت عامہ کے خطرے کا جائزہ لیا ہے، لیکن اس نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ مختلف قسم دیگر وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن کے اضافے کے درمیان سردی کے موسم میں سارک۔ کوویڈ ٹو کیسز میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
بھارت میں بھی اس ویریئنٹ کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ ملک میں کیرالہ سمیت کچھ ریاستوں میں کوویڈ 19 سمیت سانس کی بیماریوں کے معاملات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزیر صحت منسکھ مانڈویہ (20 دسمبر 2023) کو صحت کی سہولیات اور خدمات کی تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔ میٹنگ میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراء صحت اور ایڈیشنل چیف پرنسپل سکریٹریز (صحت) اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعلقہ محکموں کے عہدیداروں نے شرکت کی تھی۔