ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 82ویں دن بھی جاری ہے۔
امراوتی کے حدود والے علاقہ ویلگاپوڑی کے کسانوں کی زنجیری بھوک ہڑتال جاری ہے۔
پینوماکا، ایرابالیم، کرشناپالیم، اُنڈاولی، رایاپوڑی، نیلاپاڈو اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے دھرنا دیا اور اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی کی۔
ان کسانوں نے تین دارالحکومتوں کی وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی تجویز کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ 'تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔'
کسانوں کا کہنا ہے کہ 'امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔'
کسانوں نے واضح کیا کہ 'ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم اب وائی ایس آرکانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقہ میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے۔'
کسانوں نے الزام لگایا کہ 'تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔'
کسانوں نے مطالبہ کیا کہ 'حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے۔'
اس احتجاج کے موقع پر مختلف مقامات پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا۔