حیدرآباد: آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلی اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش کے نندیال میں آج صبح اسکل ڈیولپمنٹ کیس میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ نائیڈو کو آندھرا پردیش کریمنل انوسٹی گیشن دپارٹمنٹ ( سی آئی ڈی ) کے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے میں سی آئی ڈی پولیس نے چندرا بابو نائیڈو کوگرفتار کیا۔ ان کی گرفتاری کے دوران کافی ہنگامہ ہوا اور تلگو دیشم پارٹی کے کارکنوں نے اس پر اعتراض کیا۔
بعد ازاں سی آئی ڈی پولیس چندرا بابو نائیڈو کو پوچھ گچھ کے لیے منگل گری میں واقع سی آئی ڈی ہیڈکوارٹر لے گئی۔ پولیس نے ان کے خلاف دفعہ 120 (بی)، 409، 201، آر/ڈبلیو13(1) اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور انہیں آج عدالت میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ پولیس نے اسی معاملے میں ٹی ڈی پی ایم ایل اے اور سابق وزیر گنتا سری نواس راؤ کو بھی گرفتار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی احتیاطی اقدام کے طور پر ریاست بھر میں بڑی تعداد میں پارٹی رہنماؤں کو ان کے گھروں سے حراست میں لیا گیا ہے۔ چندرا بابو نے پولیس اہلکاروں سے سوال کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیوں ہو رہی ہے۔ چندرا بابو نے کہا کہ اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوئی تو میں سڑک پر ہی مر جاؤں گا۔ چندرا بابو نے پوچھا کہ مجھے کس قانون کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے، بنیادی ثبوت کے بغیر انہیں کیسے گرفتار کیا جا سکتا ہے؟