کسانوں کے ساتھ ساتھ مختلف تنظیموں کے نمائندے بھی احتجاج کررہے ہیں۔یہ احتجاج آج 58 دن سے جارے ہے ۔آج مختص اراضیات کے کسانوں نے دھرنا دیتے ہوئے حکومت کے موقف پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
احتجاجیوں کے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھے جس میں لکھا گیا تھا کہ یہ کسان حقیقی ہیں،ان کی اراضی مستقل ہے اور امراوتی مستقل دارالحکومت ہے۔
ایسے ہی ایک اور احتجاجی نے اپنے ہاتھ میں پلے کارڈس تھاما تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امراوتی ہی دنیا کا بہترین دارالحکومت ہے۔جبکہ دوسرے احتجاجی ہاتھ میں پلے کارڈ پر لکھا تھا کہ تغلق وائرس،کرونا سے کافی خطرناک ہے۔
اس احتجاج میں کسانوں کے ساتھ خواتین نے بھی بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ حکومت ان کے پسندیدہ دارالحکومت امرواتی کو ان سے چھین رہی ہے جو مناسب نہیں ہے کیونکہ سابق وزیراعلی چندرابابو کے دور حکومت میں انہوں نے نئی امیدوں کے ساتھ نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے اپنی اراضیات حکومت کو دی تھیں اور اب نئی حکومت ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز رکھتی ہے جس کے لئے بل بھی اسمبلی میں منظور کرلیا گیا ہے جو ان کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔