امراوتی کے مندڈم، تلورو، ویلگاپوڑی علاقوں سمیت دیگر دیہاتوں میں بھی احتجاجی کیمپس میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ان کسانوں نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے امراوتی کو ہی ریاست کا دارالحکومت برقرار رکھنے کا اعلان کرنے تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ ان احتجاجیوں نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایز آف ڈوئینگ بزنس رینکنگ میں آندھرا پردیش پھر سے اول
احتجاجی کیمپس میں سماجی فاصلہ اور کوویڈ-19کے دیگر اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ان احتجاجیوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کے لئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29 ہزار کسانوں نے 33 ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔
ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔