یہ واردات 27دسمبر2007کو آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں پیش آئی تھی۔.
گنٹور ضلع کے تنالی کے چینچوپیٹ کے قبرستان پہنچی دہلی کی فارنسک ٹیم کی قیادت میں بی فارمیسی کی طالبہ عائشہ میراں کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیاگیا۔
یہ واردات 27دسمبر2007کو آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں پیش آئی تھی۔.
گنٹور ضلع کے تنالی کے چینچوپیٹ کے قبرستان پہنچی دہلی کی فارنسک ٹیم کی قیادت میں بی فارمیسی کی طالبہ عائشہ میراں کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیاگیا۔
سی بی آئی کے ایس پی ومل کی نگرانی میں فارنسک ٹیم نے لڑکی کے ناخن،ہڈیوں اور بال کے نمونے حاصل کیے اور اس کی بنیاد پر فارنسک ٹیم رپورٹ تیار کرے گی۔
اس معاملہ کے سلسلہ میں تاحال ملزم ستیہ بابو کو 11اگست 2008میں گرفتار کیاگیا۔وجئے واڑہ مہیلاسیشن کورٹ نے سنہ 2010میں ستیہ بابو کو 14سال کی جیل کی سزا سنائی۔
بعد ازاں 31مارچ 2017میں ستیہ بابو کو ہائی کورٹ نے بے گناہ قرار دیا۔اس سلسلہ میں 8سال کی جیل کی سزا کے بعدستیہ بابو رہا کیاگیا تاہم 29نومبر2018کو ہائی کورٹ نے اس واردات کی سی بی آئی جانچ کے احکام دیئے۔ جنوری 2019میں سی بی آئی نے اس معاملہ کی جانچ شروع کی۔سی بی آئی کی جانچ کے حصہ کے طورپر آج عائشہ میراں کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا گیا۔