اردو

urdu

ETV Bharat / state

ملک میں پیش آنے والے گیس رساؤ پر ایک نظر

ریاست آندھرا پردیش میں وشاکھا پٹنم کے گوپال پٹنم میں واقع ایل جی پالی میرس وپاگنٹا کمپنی میں گیس رساؤ کا سانحہ پیش آیا ، اس میں 11 افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد لوگوں متاثر ہیں۔ اس قبل بھی ملک کے مختلف حصوں میں گیس رساؤ کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں، سب سے بڑا بھوپال گیس سانحہ تھا جس میں 3787 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

رساؤ کا سانحہ
رساؤ کا سانحہ

By

Published : May 7, 2020, 7:52 PM IST

رساؤ کا سانحہ

آیئے جانتے ہیں ملک میں ہوئی گیس رساؤ سے متعلق اہم واقعات کے بارے میں۔۔۔۔

6 فروری 2020: اترپردیش کے سیتا پور ضلع میں کیمیکل فیکٹری سے زہریلی گیس رساؤ سے تین بچوں سمیت سات افراد کی موت ہوگئی تھی۔

12 مئی 2019: مہاراشٹر کے تاراپور ضلع میں ایک کیمیائی یونٹ میں گیس لیک ہو گئی تھی، جس میں ایک سپروائزر سمیت 3 ملازم ہلاک ہوگئے تھے۔

3 ستمبر 2018: : مہاراشٹر کے ضلع رتناگری میں ایک کیمیائی پلانٹ سے امونیا گیس کا رساؤ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 14 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

رساؤ کا سانحہ

12 جولائی 2018 : آندھراپردیش کے اننت پورم ضلع میں گیس رساؤ کے بعد ایک اسٹیل یونٹ میں چھ مزدوروں کی موت ہوگئی تھی۔

3 جولائی 2018: اترپردیش کے ضلع انناؤ میں واقع ایک فیکٹری میں گیس رساؤ کے بعد تین افراد ہلاک اور دو شدید زخمی ہوگئے تھے۔

6 فروری 2018: ایک گودام میں کلورین گیس کے لیک ہونے سے 72 افراد بیمار ہوگئے تھے۔

3مئی 2018: گجرات کے ضلع بھروچ کے ایک ری سائیکلنگ پلانٹ میں گیس رساؤ سے تین مزدوروں کی موت ہوگئی تھی۔

8 مئی 2017: دہلی کے تغلق آباد علاقہ میں زہریلی گیس کے لیک ہونے سے 'رانی جھانسی سرودایا کنیا ودالیہ' کے نو اساتذہ سمیت 475 طلباء کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

گیس رساؤ کا سانحہ

15مارچ 2017: کولڈ اسٹوریج کے گیس چیمبر سے امونیا رساؤ کا ایک خوفناک حادثہ پیش آیا تھا۔

3 نومبر 2016: گجرات نرمدا وادی میں کھاد اور کیمیکلز لمیٹڈ کے کیمیکل پلانٹ سے زہریلی فاسفورس گیس کے لیک ہونے سے 4 مزدور ہلاک جبکہ 13 زخمی ہوگئے تھے۔

13 جولائی 2014: بھلائی اسٹیل پلانٹ میں گیس کے رساؤ سے 50 افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس سانحہ میں ڈپٹی منیجر سمیت پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

27اگست 2014: مغربی بنگال کے بردوان میں ایک ویلڈنگ ورکشاپ میں سلنڈر سے گیس رساؤ کے بعد دو خواتین کی موت ہوگئی تھیں جبکہ 50 افراد متاثر ہوئے تھے۔

گیس رساؤ کا سانحہ

7 اگست 2014: کیرالہ کے کوللم میں ایک پلانٹ سے گیس رساؤ کے بعد 70 بچے بیمار پڑ گئے تھے۔

5 جون 2014: تمل ناڈو کے توتیکورین میں نیلا فشریز پروسیسنگ یونٹ میں امونیا گیس پائپ لائن پھٹنے کے سبب 54 خواتین بے ہوش ہوگئیں تھیں۔

18مارچ 2014: تامل ناڈو میں دھماکے کے دوران زہریلی گیس کے نکلنے سے رنگ بنانے والے پلانٹ میں کام کرنے والے سات مزدور ہلاک ہو گئے تھے۔

گیس رساؤ کا سانحہ

23 مارچ2013: تامل ناڈو کے تھوتھوکڑی گاؤں میں گیس لیک ہونے سے ایک کی شخص کی موت ہوگئی تھی۔

2 اگست 2011: کرناٹک میں جندل اسٹیل پلانٹ میں دھماکے کی بھٹی سے زہریلی گیس کے لیک ہونے سے 3 مزدوروں کی موت ہوگئی تھی۔

16 جولائی 2010: مغربی بنگال کے دورگا پور اسٹیل پلانٹ میں کاربن مونو آکسائیڈ کے سبب 25 افراد بیمار ہوگئے تھے۔

12 نومبر 2006: گجرات کے ضلع بھروچ میں انکلیشور آئل فیکٹری سے گیس رساؤ کے سبب تین کی موت ہوگئی تھی۔

2دسمبر 1984: بھوپال میں یونین کاربائیڈ پلانٹ میں ایک خوفناک سانحہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 3787 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details