اننت ناگ: وادی کشمیر میں گزشتہ دو روز سے جاری موسلادھار بارش کے نتیجے میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کر دی گئی ہیں۔ مسلسل تیسرے روز بھی لینڈ سلائیڈنگ کے بعد شاہراہ بند ہونے کے ساتھ ہی سینکڑوں کی تعداد میں مسافر و مال بردار گاڑیاں مختلف مقامات پر درماندہ ہو گئی۔ اس دوران بارڈر روڑ آرگنائزیشن اور سیول انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنانے کے سلسلے میں کام جاری ہے۔
اسی دوران مسلسل تیسرے روز بھی امرناتھ یاترا معطل رہی۔ حکام کے مطابق وادی کشمیر میں خراب موسمی صورتحال اور بارش کے باعث دونوں بیس کیمپوں سے امر ناتھ یاترا معطل رہی۔ انہوں نے بتایا کہ جموں سے کسی بھی یاتری کے جھتے کو کشمیر کی طرف روانہ ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور یاترا کی بحالی کے احکامات موسمی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد ہی صادر کئے جائیں گے۔
موسلادھار بارش کی وجہ سے جہاں پوری وادی میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ وہیں وادی کی اکثر سڑکیں زیر آب ہوگئی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں رہائشی مکانات میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔ میدانی علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ شری امرناتھ جی یاترا پہاڑی راستے پر مسلسل برف اور بارش جاری ہے۔ گپھا کے نزدیک درمیانہ درجے کی برفباری اور بارش ہونے کی وجہ سے امرناتھ جانے والے یاتریوں کو پہلے پڑاؤ پہلگام ننوان بیس کیمپ میں جمعہ کے روز سے ہی روکا گیا۔ آج تیسرے روز بھی کسی بھی یاتری کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کے مطابق موسم سازگار ہونے کے بعد یاترا ٹریک کا پہلے اچھی طرح سے معینہ کیا جائے گا جس کے بعد یاتریوں کو آگے جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اب تک مقدس گپھا میں شیو لنگم کے درشن کرنے والے یاتریوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔